0
Tuesday 9 Feb 2010 14:24

حکومت شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو گئی،سانحہ عاشور اور سانحہ چہلم کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائیں،علامہ عباس کمیلی

حکومت شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو گئی،سانحہ عاشور اور سانحہ چہلم کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائیں،علامہ عباس کمیلی
کراچی:حکومت کی جانب سے سچ بولنے کی پاداش میں انسپکٹر منیر شیخ کا تبادلہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے،حکومت سانحہٴ 9،8 محرم الحرام اور یوم عاشور سمیت سانحہٴ چہلم کے ذمہ دار دہشت گردوں کو بے نقاب کرے۔ان خیالات کا اظہار جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی نے جعفریہ الائنس کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو گئی،اتحادی جماعتیں اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا فرض تھا کہ سانحہٴ عاشور کے بعد اصل دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرتی۔لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہمیشہ کی طرح اس سانحے کو بھی سردخانے کی نذر کرنے کی سازشیں کی گئیں اور ایک مخصوص روایتی انداز میں تحقیقات کا رخ تبدیل کیا گیا کہ جس کے نتیجے میں بالآخر چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر دو مزید بم دھماکے ہوئے اور درجنوں معصوم عزاداروں سمیت مسیحی برادری کے افراد بھی انتقال کرگئے۔انہوں نے کہا کہ سانحہٴ عاشور اور سانحہٴ چہلم کی تحقیقات کی بجائے افسران کا صرف اس بات پر تبادلہ کیا جا رہا ہے کہ وہ حق گوئی اور بے باکی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔انہوں نے گزشتہ روز بم ڈسپوزل اسکواڈ کے انسپکٹر منیر شیخ کے تبادلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا صرف حق گوئی کی پاداش میں سکھر تبادلہ کر دیا گیا ہے جو حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سانحہٴ عاشور اور سانحہٴ چہلم میں ڈیوٹی پر مامور ان اعلیٰ افسران کے خلاف کارروائی کرے جن کی غفلت کے سبب کراچی میں 80 سے زائد معصوم جانوں کا ضیاع ہوا۔انہوں نے کہا کہ حکومت شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہو چکی ہے۔انہوں نے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں بشمول متحدہ قومی موومنٹ،پاکستان پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی سے اپیل کی کہ وہ آپس کی لڑائی چھوڑ کر صوبہ بھر بالخصوص کراچی کے شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے سانحہٴ عاشور اور سانحہٴ چہلم کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ عدالتی کمیشن قائم کیا جائے اور پولیس سانحات کے اصل ذمہ داروں اور ان کے سرپرستوں کو جلد از جلد بے نقاب کر کے قرار واقعی سزا دے۔اجلاس میں علامہ آفتاب حیدر جعفری،مولانا حسین مسعودی، علامہ جعفر رضا،علامہ فرقان حیدر عابدی،علامہ نثار قلندری،علامہ باقر زیدی،سلمان مجتبیٰ،شمس الحسن اور شبر رضا کے علاوہ دیگر شریک تھے۔
خبر کا کوڈ : 20130
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش