0
Sunday 14 Oct 2012 19:34

سنی تحریک خواتین ونگ کا گستاخانہ فلم اور ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے کیخلاف اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ

سنی تحریک خواتین ونگ کا گستاخانہ فلم اور ملالہ یوسفزئی پر قاتلانہ حملے کیخلاف اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان سنی تحریک خواتین ونگ کے زیراہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر گستاخانہ امریکی فلم اور طالبان کی دہشتگردی کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں خواتین، ننھی بچیوں اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور توہین آمیز فلم ساز، امریکہ اور طالبان کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر گستاخ رسول کی ایک سزا، سر تن سے جدا سر تن سے جدا، ناموسِ رسالتﷺ پر جان بھی قربان ہے، نہ امریکہ نہ طالبان، جیوے جیوے پاکستان، امریکہ کا جو یار ہے غدار ہے غدار ہے، ملالہ یوسفزئی تیری عظمت کو سلام سمیت دیگر نعرے درج تھے۔ اس موقع پر پاکستان سنی تحریک کے رہنما مفتی لیاقت علی رضوی، علامہ اشفاق صابری، اُمّ طیب رضا اور دیگر نے خطاب کیا۔

مفتی لیاقت علی نے کہا کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی ناموس کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصّہ ہے۔ امریکہ توہین آمیز فلم بنانے والوں کو اسلامی ممالک کے حوالے کرے۔ ملالہ یوسفزئی کے ساتھ کیا جانے والا سلوک انتہائی قابل مذمت ہے لیکن اس کی آڑ میں تحریک تحفظ ناموس رسالت ﷺ کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں گے۔ گستاخانہ امریکی فلم کیخلاف ملک گیر احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک اس کے تمام کرداروں کو قرار واقعی سزا دی نہیں جاتی۔ ملالہ جیسی سینکڑوں معصوم بچیاں اپنے ماں باپ سمیت ڈرون حملوں کا شکار ہو رہی ہیں لیکن مغرب پرستوں کو ان سینکڑوں ملالاؤں کا خون کیوں دکھائی نہیں دیتا؟ کراچی میں روزانہ قتل عام کیا جا رہا ہے مگر میڈیا سمیت انسانی حقوق کی تنظیمیں اور مذہبی سیاسی جماعتوں کے فتوے کیوں نہیں آتے؟ ایم کیو ایم کے قائد اس پر کیو ں نہیں چیختے چلاتے؟۔ عمران کا سونامی کراچی کے حالات پر کیوں چپ ہے؟۔

علامہ اشفاق صابری نے کہا کہ پیر سمیع اللہ چشتی و دیگر علماء کرام کی نعشوں کو قبروں سے نکال کر درخت پر لٹکا کر بےحرمتی کی گئی اس وقت میڈیا، سیاسی و مذہبی جماعتیں آواز اٹھاتیں تو ظالمان آج نہ صرف دم توڑ چکے ہوتے بلکہ ملالہ یوسف زئی کا واقعہ بھی رونما نہیں ہوتا۔ موجودہ حالات میں حکومت اور بعض ایجنسیاں امریکہ میں بنائی گی گستاخانہ فلم پر ہونے والے منظم احتجاج کا رخ موڑنا چاہتی ہیں مگر ہم تحفظ ناموس رسالت ﷺ کے مسئلے کو پوری ملت میں بیدار رکھیں گے اور اس وقت تک اپنا پُرامن احتجاج جاری رکھیں گے جب تک عالمی سطح پر گستاخ رسول کی سزا کا قانون نہیں بن جاتا۔

اُم طیب رضا نے کہا کہ نام نہاد طالبان اسلامی اقدار کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں، وزیر ستان میں چھپے دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے اسلام اور پاکستان کے دشمن ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف جاری جنگ میں سنی تحریک پاک فوج کے ساتھ ہے لیکن اگر وزیرستان آپریشن میں مزید تاخیر کی گی تو قوم افواج پر شک کی انگلیاں اٹھا سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 203566
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش