0
Sunday 21 Oct 2012 15:15

شہید علی رضا تقوی (رہ) ہماری بصیرت، شجاعت اور غیرت کا نام ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

شہید علی رضا تقوی (رہ) ہماری بصیرت، شجاعت اور غیرت کا نام ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ شہید علی رضا تقوی (رہ) ہماری بصیرت، شجاعت اور غیرت کا نام ہے، شہید علی رضا تقوی (رہ) شیعہ و سنی کے درمیان وحدت کی علامت ہے، مذہب کو مذہب اور دین کو دین سے لڑانا امریکی سازش ہے، کفر کے فتویٰ لگانے والوں کا سلسلہ انہی امریکیوں سے ملتا ہے، اس ملک کو تقسیم در تقسیم سے نکالنے کے لئے وحدت کی ضرورت ہے، کسی بھی معاشرے میں کام کرنے کے لئے دشمن اور دوست کی شناخت ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے تحت شہید ناموس رسالت (ص) سید علی رضا تقوی (رہ) کے چہلم کی مناسبت سے امروہہ گراؤنڈ میں منعقدہ لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام کے دیگر مقررین میں جمعیت علمائے پاکستان سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ عقیل انجم قادری، تحریک فیضان اولیاء کے رہنما سید تاسیس شاہ فخری، مولانا صادق رضا تقوی، علامہ آفتاب حیدر جعفری اور علامہ مختار احمد امامی شامل تھے ۔ لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس میں علمائے کرام، ذاکرین عظام، نوحہ خوان سمیت مومنین و مومنات کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

لبیک یا رسول اللہ (ص) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مذہب کو مذہب اور دین کو دین سے لڑانا امریکی سازش ہے، کفر کے فتویٰ لگانے والوں کا سلسلہ انہی امریکیوں سے ملتا ہے، جس طرح اسرائیل اس دنیا میں ناسور ہے اس ہی طرح یہ تکفیری بھی ناسور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علی رضا تقوی نے امریکی قونصلیٹ کے باہر شہادت کا رتبہ پاکر اپنی شعوری شہادت کے ذریعے فرقہ واریت کے خاتمے کا آغاز کیا ہے، شہید علی رضا تقوی (رہ) شیعہ و سنی کے درمیان وحدت کی علامت ہے، شہید علی رضا تقوی (رہ) کی شہادت نے شیعہ و سنی کو اکھٹا کردیا ہے اور بتا دیا ہے کہ ہمارے درمیاں مرکز وحدت رسول اکرم (ع) کی ذات ہے، شہید علی رضا تقوی (رہ) استعارہ وحدت ہے، ہمیں چاہیئے کہ شہید علی رضا تقوی (رہ) کے خون سے استفادہ کریں اور وحدت کی اس فضاء کو مزید آگے بڑھائیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن کی کوشش ہے کہ ہمارے درمیان تفرقہ ڈالے، اس ملک کو تقسیم در تقسیم سے نکالنے کے لئے وحدت کی ضرورت ہے، اس ملک کی سالمیت کے لئے وحدت کی ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے بکے ہوئے جنرل ملک توڑنا چاہتے ہیں انہوں نے پہلے بھی یہی کیا ہے اور آج بھی کررہے ہیں، یہ امریکہ کے نوکر ہیں، ہمیں ان سے توقع نہیں رکھنا چاہیئے کہ یہ اس پاکستان کا دفاع کرتے ہوئے اس کو بچائیں گے، پاکستان کے بانی شیعہ اور سنی ہیں اور ہم نے مل کر ہی اس ملک کو دہشت گردوں سے بچانا ہے، ہم نے 1500 سال میں خوف کو ہر محاذ پر شکست دی ہے، خوف سے ہمیں نہیں ڈرایا جاسکتا، ہم شہادت کو اپنی میراث سمجھتے ہیں، ہم ڈرنے والے نہیں بلکہ ہم میدان میں حاضر ہیں اور دشمن کو ہر محاذ پر شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مسلمان سیکولر، کمیونسٹ، لبرل اور قوم پرست نہیں ہوسکتا، کیا نعوذ با اللہ رسول اللہ (ص) سیکولر تھے، یقیناً نہیں تو ان کے پیروکاروں کو بھی ان کی سیرت پر عمل کرنا چاہیئے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم ولایت علی (ع) کے پرچم تلے ایک ہیں، یہ جنگ ہم سے کوئی یزیدی نہیں جیت سکتا، ہم شیعہ افراد کے قتل عام میں حکومت کو شریک سمجھتے ہیں، سندھ حکومت ہماری قاتل ہے ان کے ہاتھ ہمارے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم شیعہ و سنی کی وحدت پر یقین رکھتے ہیں، اگر وحدت نہ ہوگی تو شیطان کا نظام حاکم رہے گا۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شیعہ قوم سے اپیل کی کہ جو سیاسی جماعت دہشت گردوں کی سرپرستی کرتی ہے آئندہ انتخابات میں اسے ووٹ نہ دیا جائے، ہمارے ووٹ لے کر پلنے والے ہمارے قتل عام میں ملوث ہیں۔
خبر کا کوڈ : 205359
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
متعلقہ خبر
ہماری پیشکش