2
0
Saturday 10 Nov 2012 19:54

شیعہ سیاسی نظام میں مارشل لاء اور ڈنڈے کی حکومت قابل قبول نہیں، علامہ ناصر عباس

شیعہ سیاسی نظام میں مارشل لاء اور ڈنڈے کی حکومت قابل قبول نہیں، علامہ ناصر عباس
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شیعہ پولیٹکل نظام میں زبردستی، مارشل لاء اور ڈنڈے کی حکومت قابل قبول نہیں، ممکن ہے کہ کسی زمانے میں مظلوموں کے دکھ درد کو کم کرنے کے لئے علی ابن یقطین کا کردار ادا کرنا پڑے، ہم ملک میں موجود معتدل سوچ کی مدد کرینگے شدت پسندوں کو پارلیمنٹ سے دور رکھنے والوں کی مدد کرینگے جنرل ضیا الحق کے سبب ملک میں ایک تبدیلی آئی اسٹیبلشمنٹ میں بھی مذہبی تعصب آ گیا ہے اور ایک خاص سوچ کے لوگوں کو پروان چڑھایا گیا۔

صوبائی آفس سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک ان نیچرل گورتھ ہو گئی اور مخصوص سوچ کو مجاہدین بنایا گیا، فوج کے اندر باقاعدہ مخصوص سوچ کے مولویوں کو بھرتی کیا گیا، پاکستان میں بیلنس آف پاور ڈسٹرب ہو گیا، ایک ایسی سوچ کو طاقتور بنایا گیا جس کے بیس کیمپ انڈیا میں ہیں، اب ان لوگوں سے بازار دربار، عبادت گاہیں کوئی چیز محفوظ نہیں رہی، کچھ ممالک کے لئے ہمارا ملک ایک اسٹراٹیجیکل ڈیپتھ کی شکل اختیار کر گیا، پاکستان کے دشمن چاہتے ہیں کہ ہر کوئی ملک سے مایوس ہو بلوچ سے لیکر گلگتی تک سب کو مایوس کرنا چاہتے ہیں، مہران، کامرہ جیسے اہم مراکز پر حملہ کا فائدہ صرف انڈیا کو ہوتا ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمارا کسی پارٹی سے اختلاف ضرور ہو گا لیکن دشمنی نہیں، ٹکراو نہیں، سیاسی جماعتیں اپنے ہی شیعہ سیاسی لیڈروں کو اہمیت نہیں دیتیں، ہمارا پاکستان پیپلز پارٹی سے یہ گلہ ہے کہ انہوں نے شیعہ کے ساتھ وفا نہیں کی، کل کراچی میں ایک جید شخصیت شہید کر دی گئی جبکہ کراچی و کوئٹہ میں صرف کل ہی دس افراد شہید ہوئے کسی نے کوئی بیان نہیں دیا، وزیر اعظم سے لیکر ایم این اے تک سب خاموش رہے، نون لیگ بھی اپنی جماعت کے شیعہ لیڈروں کو اہمیت نہیں دیتی، یہی مسئلہ ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں کا ہے۔
خبر کا کوڈ : 210832
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Allama Raja Nasir Sahib Pakistan Mein 1 Mukhlis Leader Hein.
Allah Raja Nasir Sahib ki hifazat Farmaey Ameen, Aur Un k Naik Maqasad ko Jald Poura Krny ki Taqat Aata Farmaey. Ameen
ہماری پیشکش