اسلام ٹائمز۔ مہمند ایجنسی میں سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کے قافلے پر خودکش حملہ میں 5 افراد زخمی ہوگئے۔ قاضی حسین احمد جلسہ عام سے خطاب کے لیے پشاور سے مہمند ایجنسی جا رہے تھے، علاقہ گندو کے قریب خودکش حملہ آور نے اپنے آپ کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا، جس کے نتیجہ میں قاضی حسین احمد کے 5 سکیورٹی رضا کار زخمی ہوگئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق حملہ آور خاتون تھی۔ اس حملہ کے دوران قاضی حسین احمد محفوظ رہے، مگر ان کی گاڑی کو نقصان پہنچا۔ دھماکہ میں زخمیوں کو ایجنسی ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں پر ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق مہمند ایجنسی میں سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کے جلسے میں آنے والی گاڑی پر خودکش حملہ ہوا ہے، جس میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق بم حملے کے وقت قاضی حسین احمد جلسہ گاہ میں موجود تھے۔ جلسے میں شرکت کیلئے آنے والوں کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ آور خاتون نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔ واقعے میں جماعت اسلامی کے 3 کارکن زخمی ہوئے۔ قاضی حسین احمد اس واقعے میں محفوظ رہے۔ ذرائع کے مطابق قاضی حسین احمد نے جلسہ گاہ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کرائی۔