0
Tuesday 20 Nov 2012 18:35

ملی یکجہتی کونسل کا 23 نومبر کو فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف یوم احتجاج منانے کا اعلان

ملی یکجہتی کونسل کا 23 نومبر کو فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف یوم احتجاج منانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل کے صدر اور سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ مسلمان ممالک فلسطینیوں کے تحفظ کے لئے زبانی جمع خرچ کی بجائے عملی اقدامات اُٹھائیں۔ وہ آج اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی اسلام آباد میاں محمد اسلم، نائب امیر زبیر فاروق خان اور ثاقب اکبر بھی موجود تھے۔ قاضی حسین احمد نے ملک بھر میں جمعہ 23 نومبر کو فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا اور خطباء اور آئمہ حضرات سے اپیل کی کہ وہ جمعہ کے خطبوں میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے ساتھ ساتھ مظلوم فلسطینیوں کے حق میں بھی آواز بلند کریں۔ انہوں نے غزہ کی افسوسناک صورتحال پر امریکی مؤقف کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم اور بے گناہ افراد کا خون کرنے میں اسرائیل کو امریکہ کی مکمل آشیر باد حاصل ہے اور امریکہ بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اسرائیلی میزائل حملوں کو جائز قرار دیتا ہے اور اسرائیلی بربریت کو سند جواز فراہم کرتا ہے۔

قاضی حسین احمد نے اسلام آباد میں 22 نومبر کو منعقد ہونے والی D-8 کانفرنس میں شریک ہونے والے مسلمان سربراہان مملکت سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر فلسطینیوں کے حق میں واضح مؤقف اپنائیں اور زبانی جمع خرچ کرنے کی بجائے عملی اقدامات کا اعلان کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک متحد ہو جائیں تو مل کر استعماری طاقتوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ D-8 کے مسلمان ممالک 57 مسلمان ممالک کو ساتھ ملائیں اور OIC کے پلیٹ فارم کو متفقہ عملی اقدامات کے لئے استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان ممالک پر امریکہ کے کٹھ پتلی حکمران مسلط ہیں جو خود کو امریکہ کا صف اوّل کا اتحادی شمار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان عوام کا فرض ہے کہ وہ عوامی دباؤ کے ذریعے اپنے حکمرانوں کو مجبور کریں کہ امریکہ سے آزادی حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین، افغانستان اور کشمیر میں امریکہ کی ترجیحات مسلمانوں کی ترجیحات کے یکسر برعکس ہیں تو ہم امریکہ کے صف اوّل کے اتحادی کیونکر ہوسکتے ہیں؟ امریکہ مسلمان معاشروں کو فرقہ واریت اور لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتا ہے اور مسلمان کو مسلمان سے لڑانے کی سازش کر رہا ہے۔

ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ خود پاکستان کے اندر بدامنی اور دہشت گردی کا بنیادی سبب ہماری حکومت کا امریکہ کے ساتھ اتحاد ہے۔ اگر ہم اپنے ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ اور امن چاہتے ہیں تو ہمیں امریکہ کے ساتھ اتحاد ختم کرکے ایک ایسی خارجہ پالیسی اپنانا ہوگی جو اسلامی اصولوں کے مطابق ہو اور پاکستانی قوم کی ترجیحات کے مطابق ہو ۔ انہوں نے D-8ممالک کے سربراہان سے اپیل کی وہ فوری اقدامات کا اعلان کرکے غزہ کا ناجائز اسرائیلی محاصرہ ختم کروائیں اور بے گناہ فلسطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
خبر کا کوڈ : 213686
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش