0
Wednesday 21 Nov 2012 00:46

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بارے میں متضاد اطلاعات

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے بارے میں متضاد اطلاعات
اسلام ٹائمز۔ المنار ٹی چینل نے حماس کے ایک سرکردہ رہنما ایمن طاھا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ بیت المقدس کے ٹائم کے مطابق آج رات 9 بجے جنگ بندی کا اعلان ہو جائے گا۔ دوسری طرف اسرائیلی روزنامہ ھاآرتص نے ایک صیہونی رہنما کے حوالے سے لکھا ہے کہ آئندہ چند گھنٹوں میں جنگ بندی کا اعلان ہو جائے گا۔ ایک اور اسرائیل اخبار یدیعوت آحانوت نے اس بارے میں لکھا ہے کہ یہ معاہدہ اسرائیل کی طرف سے عمل میں آیا ہے، جس کے مطابق اسرائیل تحریک مزاحمت کے رہنماوں کی ٹارگٹ کلنگ بند کر دے گا۔ لیکن تھوڑی دیر پہلے اسرائیلی کابینہ کے ترجمان مارک ریگف نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ابھی تک جنگ بندی کے کسی معاہدے پر اتفاق رائے نہیں کیا۔ 

اسرائیلی ٹی چینل 10 نے خبر دی ہے کہ وزیراعظم نتین یاہو نے غیر سرکاری طور پر آج رات جنگ بند کرنے کا اشارہ دے دیا ہے۔ ادھر حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ خالد مشعل کے نائب موسیٰ ابو مرزوق نے بھی اس لمحہ تک جنگ بندی کے کسی معاہدے کو رد کر دیا ہے۔ جنگ بندی کے لئے ہونے والی سیاسی کوششوں کے ساتھ ساتھ دونوں فریق ابھی تک ایک دوسرے کے خلاف حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صیہونی حکومت نے آج بھی غزہ کے نہتے اور مظلوم عوام پر اپنے حملوں کو شدت سے جاری رکھا، جس کے نتیجے میں غزہ کے مختلف نقاط پر 12 بےگناہ افراد شہید ہوگئے۔ پچھلے ایک ہفتے سے جاری اسرائیلی بربریت سے اب تک 130 افراد شہید اور 1050 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ ان حملوں کے جواب میں تحریک مزاحمت فلسطین نے بھی صیہونی آبادیوں پر درجنوں راکٹ فائر کئے ہیں۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق اسرائیلی حکومت اور حماس غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں، جنگ بندی معاہدے کا اطلاق آج رات سے ہوگا۔ سفارتی کوششوں کی وجہ سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو نے غزہ آپریشن روکنے کا حکم دے دیا ہے۔ آپریشن رکنے کے باعث غزہ میں آج حالات قدرے پُرسکون ہیں، لیکن اسرائیلی جارحیت کے سات دنوں میں اب تک 115 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ غزہ کا وسیع حصہ راکھ اور ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے۔ شہید ہونے والوں میں 27 بچے اور درجنوں خواتین بھی شامل ہیں۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی سے ملاقات کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تمام دھڑوں سے فوری طور پر فائر بندی کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے کہا اگر جنگ نہ روکی گئی تو خطے کے لئے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
 
ادھر امریکی صدر براک اوباما کی ہدایت پر وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن آج مشرق وسطٰی کا ہنگامی دورہ کریں گی۔ پہلے مرحلے میں وہ اسرائیل پہنچیں گی، جہاں وزیراعظم بنجمن نتن یاہو سے ملاقات کریں گی۔ دورے کے اگلے مرحلے میں وہ رملہ اور پھر مصر جائیں گی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ اور روس آمنے سامنے آگئے ہیں۔ روسی سفیر وٹالی چرکن نے کہا ہے اگر جنگ بندی کے لئے عرب بیان تسلیم نہ کیا گیا تو وہ قرارداد لے کر آئیں گے۔ جنگ بندی کیلئے عالمی کوششیں شروع ہوتے ہی اسرائیل نے نہتے فلسطینوں کے گرد ظلم کا دائرہ تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ 

آج اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں مزید پانچ فلسطینی راہ حق کے مسافر بن گئے۔ صہیونی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 115 ہوگئی ہے۔ اسرائیلی طیاروں نے صابرہ اور اس کے نواحی علاقوں پر بمباری کی، جس میں پانچ نہتے فلسطینی شہید جبکہ دو زخمی ہوئے۔ اسرائیل فوج کی جانب سے طیاروں کے ذریعے غزہ کے علاقوں میں پرچیاں گرائی گئی ہیں، جن پر فلسطینیوں کو علاقے فوری طورپر خالی کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ اسرائیل کا تازہ فوجی حملہ عین اس وقت کیا گیا جب ایک طرف عرب لیگ کے سربراہ نبیل العرابی کی قیادت میں عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے فلسطین کا دورہ شروع کیا۔ وفد میں مصر، عراق، مراکش، سعودی عرب، سوڈان، تیونسیا اور ترکی کے وزرائے خارجہ شامل ہیں۔ وفد کے دورے کا مقصد نہتے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ 

دوسری جانب کئی روز سے جاری اسرائیلی فضائی حملوں نے غزہ کے بڑے حصے کو راکھ اور ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں۔ کئی ہسپتالوں میں ادویات نہ ہونے کی وجہ سے زخمیوں کے علاج میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ایک غیر ملکی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات ابھی جاری ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق حماس اور اسرائیل نے مصر کی جنگ بندی کے بارے میں تجاویز کو قبول کر لیا ہے اور اس پر مقامی وقت کے مطابق رات دس بجے عملدر آمد شروع کر دیا جائے گا۔ حماس کے ترجمان اسامہ حماد نے امریکی خبر ایجنسی کو بتایا ہے کہ حماس نے مصر کی تجویز کو قبول کر لیا ہے اور اب اس پر اسرائیل کو اپنا فیصلہ دینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلہ میں مصر کو امریکہ کے ٹھوس وعدے کا انتظار ہے۔ مصر کے صدر محمد مرسی نے بھی کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جارحیت چند گھنٹوں میں ختم ہوجائے گی۔ اس سے قبل اسرائیل بھی غزہ پر زمینی حملہ ملتوی کرچکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 213793
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش