0
Tuesday 27 Nov 2012 18:53

جماعت اسلامی انتخابات میں قوم کو سرپرائز دے گی، سید منور حسن

جماعت اسلامی انتخابات میں قوم کو سرپرائز دے گی، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ چہرے بدل بدل کر اقتدار میں آنے والوں نے عوام کو دہشتگردی، بھتہ خوری اور بدامنی کے سوا کچھ نہیں دیا، ملک کے حالات مخلص اور دیانتدار افراد ہی بدل سکتے ہیں، جماعت اسلامی ہی ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے، جماعت اسلامی انتخابات میں قوم کو سرپرائز دے گی، اتحاد کیلئے تمام آپشنز کھلے ہیں فیصلہ انتخابات کے اعلان کے بعد کیا جائے گا، حالات کی تبدیلی کیلئے ناگزیر ہے کہ عوام ووٹ دینے کے رویے کو تبدیل کریں، دہشتگردوں اور بھتہ خوروں کو ووٹ دینے کے نتیجے میں دہشتگردی اور بھتہ کی پرچیاں ہی ملیں گی، جماعت اسلامی اچھے ہوم ورک کے ساتھ آئندہ انتخابات میں اترے گی، کارکنان رابطہ عوام مہم کو تیز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں ہر سطح کے ناظمین انتخاب کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی اور سیکریٹری نسیم صدیقی نے خطاب کیا۔

سید منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی موجودہ پالیسیوں کی وجہ سے پورا ملک افراتفری اور بے یقینی کا شکار ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں حصہ لے کر اپنے ہی ملک کی سلامتی اور خودمختاری کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے، ناعاقبت اندیشانہ فیصلوں کی وجہ سے پورا ملک بم دھماکوں سے گونج رہا ہے۔ غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی اپنے عروج پر ہے۔ پیپلز پارٹی نے روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا نہیں کیا، جب تک ملک میں زرداری کی حکومت ہے ملک میں نہ ہی امن قائم ہوسکتا ہے اور نہ ہی غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے حکمران ٹولے کو جھولیاں بھر بھر کے ووٹ دئیے تھے آج وہی لوگ ہاتھ اٹھا اٹھا کر انہیں بد دعائیں دے رہے ہیں۔

سید منور حسن نے کہا کہ جب تک عوام ووٹ دینے کے رویے اور کلچر کو تبدیل نہیں کریں گے نہ ہی ملک کے حالات تبدیل ہوں گے اور نہ ہی شہر کے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں لوگ اگر دہشتگردوں اور بھتہ خوروں کو ووٹ دیں گے تو اس کا وہی نتیجہ نکلے گا جو نکل رہا ہے اور حالات کبھی تبدیل نہیں ہوں گے۔ حالات کی تبدیلی کیلئے ناگزیر ہے کہ عوام دیانتدار لوگوں کو ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہی ملک کو دیانتدار قیادت فراہم کرسکتی ہے۔ کراچی میں دو مرتبہ جماعت اسلامی کا میئر رہا جس نے امانت اور دیانت کی مثال قائم کی اور آج بھی کوئی شخص بددیانتی کا الزام عائد نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جس بڑے پیمانے پر ووٹر لسٹوں میں بے قاعدگیاں کی گئی ہیں اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انتخابات میں ابھی سے دھاندلی کا بندوبست کرلیا گیا ہے، یہ پری پول ریگنگ ہے،جماعت اسلامی سمیت تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں اس بے قاعدگی کی نشاندہی کررہی ہیں مگر الیکشن کمیشن کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ ہم نے اس بے قاعدگی پر عدالت کا بھی دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انتخابات سے قبل ووٹر لسٹوں کو درست نہیں کیا گیا تو آئندہ ہونیوالے انتخابات بے معنی ہوکر رہ جائیں گے۔

سید منور حسن نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے جماعت کے بغیر ایم ایم اے بحال کرلی ہے اور اگر جماعت اسلامی نے شامل ہونا ہے تو وہ درخواست دے تو ہم غور فرمائیں گے لیکن جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمن کو غور فرمانے کی زحمت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اچھے ہوم ورک کے ساتھ آئندہ انتخابات میں اترے گی، کارکنان رابطہ عوام مہم کو تیز کریں۔ پچھلے چار، چھ الیکشنوں میں کامیاب ہونے والوں نے دہشتگردی، غنڈہ گردی، بھتہ خوری، کرپشن کے سوا عوام کو کچھ نہیں دیا۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں اب تک 10 ہزار افراد ہلاک کئے جاچکے ہیں مگر اقتدار کی کرسی پر قابض حکمران محض اپنی کرسی بچانے کیلئے دہشتگردوں، بھتہ خوروں اور بوری بند لاشوں کی سیاست کرنے والوں کے سیاہ کرتوتوں سے صرف نظر کررہے ہیں۔ رحمن ملک کہتے ہیں کہ کراچی کے حالات کی خرابی میں تیسری قوت ملوث ہے حالانکہ پوری قوم جانتی ہے کہ کراچی کے حالات خراب کرنے والے دہشتگرد حکومت کے اتحادی بنے ہوئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 215705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش