0
Friday 30 Nov 2012 20:29

امریکی نیو ورلڈ آرڈر بکھر رہا ہے اب دنیا میں محمدی ورلڈ آرڈر قائم ہو گا، حافظ سعید

امریکی نیو ورلڈ آرڈر بکھر رہا ہے اب دنیا میں محمدی ورلڈ آرڈر قائم ہو گا، حافظ سعید
اسلام ٹائمز۔ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعۃالدعوۃ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں دنیا کے حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، امریکی نیو ورلڈ آرڈر بکھر رہا ہے اب دنیا میں محمدی ورلڈ آرڈر قائم ہو گا، کشمیری و فلسطینی مسلمانوں کو بھارت و اسرائیل کی غلامی سے نجات دلانے کیلئے مسلمان متحد ہو کر کردار ادا کریں، اسلام آباد سے اسلام نافذ ہونے کے انتظار کی بجائے گھروں میں قرآن و سنت کو نافذ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عقیدے و عمل کی خرابی پر کسی کے جان و مال کو نشانہ بنانا درست نہیں اسلامی شریعت اس بات کی اجازت نہیں دیتی۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ بیرونی قوتیں منظم سازشوں اور منصوبہ بندی کے تحت پاکستان میں غیر اسلامی کلچر و ثقافت پروان چڑھا رہی ہیں، ڈالروں کے بدلے اپنی مرضی کا نصاب تعلیم مسلط کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ افسوس اس بات کا ہے کہ مسلمان اپنا سرمایہ خرچ کر کے خود اپنے ہاتھوں سے اپنی اولادوں کے عقیدے، اخلاق و اعمال برباد کر رہے ہیں لیکن ان شاء اللہ یہ سلسلہ اب زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔

حافظ سعید نے کہا کہ ہر شخص کو چاہیے کہ وہ اپنے گھر کا ماحول درست کرے، اپنے بیوی، بچوں کی تربیت دینی بنیادوں پر کی جائے اور اپنی اولادوں کو ایسے تعلیمی اداروں میں داخل نہ کروائیں جہاں ان کے عقیدے و ایمان برباد ہونے کا اندیشہ ہو۔حافظ محمد سعیدنے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان و عراق میں بدترین شکست سے دوچار ہیں ان کے اس خطہ سے نکلنے کے بعد خطوں و ملکوں خاص طور پر پاکستان میں بہت بڑی تبدیلیاں آئیں گی،بین الاقوامی قوتیں جن کے ذریعہ مسلم ملکوں میں اپنے باطل نظام و ڈھانچے چلا رہی ہیں وہ بھی کرسیوں پر براجمان نہیں رہ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کفار کی ذہنی غلامی میں مبتلا لوگ صحیح معنوں میں آزاد ہوں گے اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ملک امن و سکون کا گہوارہ بن سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ دشمنان اسلام مسلمانوں کو صرف نماز، روزہ تک محدود رکھنا چاہتے ہیں، سیاست، معیشت و معاشرت سمیت مسلمانوں کا ہر عمل نبی اکرم(ص) کی سنت کے مطابق ہونا چاہئے، مسلمان غیر اسلامی کلچر، سیاست اور ثقافت کے ساتھ نہیں چل سکتے،ہمارے انفرادی و اجتماعی امور میں سیرت رسول(ص) کی جھلک نظر آنی چاہیے، معاشروں سے باطل نظام، ڈھانچے اوربرے اثرات ختم کر کے دین اسلام کے نفاذ کیلئے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 216581
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش