اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا ہے کہ بھارت میں نابینا پاکستانی کھلاڑی کے قتل کی سازش سے بھارت کا گھناؤنا چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے، یہ المناک واقعہ ہندو انتہاپسندی کی بدترین مثال ہے، اس واقعہ کے بعد بھارت کے ساتھ پیار کی پینگیں بڑھانے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔ حاجی حنیف طیب نے کہا ہے کہ بابری مسجد کی شہادت اور سانحۂ سمجھوتہ ایکسپریس سے بھارت کے سیکولرازم کا پول کھل چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر حل ہونے تک بھارت سے دوستی قوم کو قبول نہیں، بھارت پاکستان کو بنجر بنانے کے لیے آبی دہشت گردی کر رہا ہے اور دوسری طرف مذاکرات کا ڈھونگ رچا کر منافقت کر رہا ہے۔ حاجی حنیف طیب نے کہا ہے کہ بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینا کشمیری شہداء کے خون سے غداری ہے۔ حکمران بھارت کے خلاف معذرت خواہانہ رویہ چھوڑ دیں اور برابری کی سطح پر بات چیت کریں۔