0
Saturday 15 Dec 2012 12:05

مصر میں ریفرنڈم کے پہلے مرحلے کا آغاز، دوسرے مرحلے کیلئے ووٹنگ 22 دسمبر کو ہوگی

مصر میں ریفرنڈم کے پہلے مرحلے کا آغاز، دوسرے مرحلے کیلئے ووٹنگ 22 دسمبر کو ہوگی
اسلام ٹائمز۔ مصر میں نئے ملکی آئین پر ریفرنڈم کے پہلے مرحلے میں آج ووٹنگ ہوگی، پولنگ اسٹیشنوں کے باہر فوجی دستے تعینات کئے گئے ہیں۔ مصر کے متنازعہ آئینی مسودے کی منظوری کے لئے ملک بھر میں آج ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے، ریفرنڈم کے دوسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ 22 دسمبر کو ہوگی۔ ادھر نماز جمعہ کے بعد صدر محمد مرسی کے حامیوں اور مخالفوں میں جھڑپوں میں پندرہ افراد زخمی ہوگئے۔ اخوان المسملون اور النور گروپ کی بھاری اکثریت رکھنے والی قانون ساز اسمبلی کی طرف سے تجویز کردہ آئین کی مخالفت میں مظاہروں کا سلسلہ گذشتہ تین ہفتے سے جاری ہے، جس کے دوران تین افراد ہلاک اور سینکٹروں زخمی ہوچکے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق مصر میں آئینی مسودے پر ریفرنڈم آج ہوگا۔ مصری صدر مرسی کے حمایتی اور مخالفین نئے آئین کے مجوزہ مسودے پر ہفتے کو ہونے والے ریفرنڈم سے قبل ریلیاں نکال رہے ہیں، اس دوران جھڑپوں کی بھی اطلاعا ت ہیں۔ اخوان المسلمون نے کہا ہے کہ آج ہم اسلام کی فتح کی کوشش کریں گے۔ آئین کے تجویز کردہ مسودے کے مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ دستاویز غیر معیاری انداز میں اور بغیر مشاورت کے تیار کی گئی ہے اور یہ بہت اسلام پسند ہے۔ صدر مرسی کا اصرار ہے کہ سابق صدر حسنی مبارک سے نئی حکومت تک اقتدار کی منتقلی کے لیے آئین کی ضرورت ہے۔ اس تنازع نے مصر میں فسادات کا نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور شہر اسکندریہ سے تازہ جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ ملک میں متوقع ریفرنڈم کے پیشِ نظر سکیورٹی کے انتظامات کو سخت کر دیا گیا ہے اور کئی ہزار پولیس اہلکاروں اور فوجیوں کو تعینات کیا جا چکا ہے۔ صدر مرسی نے فوج کو عام شہریوں کو گرفتار کرنے کا اختیار بھی دے دیا ہے، جس کے بعد ملک میں تشویش پائی جا رہی ہے کہ مصر واپس فوجی حکومت کی جانب جا رہا ہے۔ 

سکیورٹی کے سخت انتظامات کے باوجود شمالی ساحلی شہر اسکندریہ میں درجنوں افراد نے جھڑپوں میں ڈنڈوں، پتھروں اور دیگر ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ ان جھڑپوں میں چند افراد زخمی ہوئے اور کئی گاڑیوں کو نذرِ آتش بھی کیا گیا۔ دارالحکومت قاہرہ میں مجوزہ آئین کے حامیوں کی ایک ریلی میں دو ہزار افراد نے شرکت کی اور مزید ریلیاں نکلنے کا امکان ہے۔ اخوان المسلمون سے منسلک شیخ محمد سید نے جمعے کے ایک خطبے میں کہا "کل ہم اسلام کی فتح کی کوشش کریں گے۔" مصر میں نئے آئین کو گذشتہ سال سابق صدر حسنی مبارک کے خلاف چلنے والی تحریک کے بعد ایک انتہائی اہم قدم سمجھا جا رہا ہے، تاہم اس ماہ کے آغاز میں اسلام پسندوں کی اکثریت والی پچاسی ممبران پر مشتمل آئین ساز اسمبلی کی جانب سے منظوری کے بعد، ملک میں اس معاملے پر ریفرنڈم سے پہلے، آزاد خیال قوتوں اور طاقتور اخوان المسلمون کے بیچ تضاد اور زیادہ بڑھ گیا ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ مجوزہ آئین کی تحریر اسلام پسندوں کو قانون سازی پر اثر انداز ہونے کی چھوٹ دیتی ہے۔ ریفرنڈم میں پولنگ کا آغاز ہفتے کو صبح آٹھ بجے قاہرہ، اسکندریہ اور دیگر آٹھ صوبوں میں ہوگا۔ ملک کے دیگر علاقوں میں پولنگ ایک ہفتے بعد ہوگی۔ اس ریفرنڈم کو کئی روز کی مدت پر اس لیے پھیلایا گیا ہے کیونکہ اس کی نگرانی کرنے کے لیے تیار ججوں کی تعداد بہت کم ہے۔
خبر کا کوڈ : 221394
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش