0
Thursday 20 Dec 2012 23:51

فیئر ٹرائل بل، ملک کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم

اکثریت کے زور پر کوئی قانون لایا گیا تو راستے کی دیوار بنیں گے، چوہدری نثار
فیئر ٹرائل بل، ملک کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں فیئر ٹرائل بل منظور کرلیا گیا، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کی ترامیم بھی شامل کرلی گئیں۔ قومی اسمبلی نے فیئر ٹرائل بل کی منظوری دیدی ، جس کے مطابق کسی بھی مشکوک شخص کی ایمیل بطور شہادت عدالت میں پیش کی جا سکے گی۔ بل کے متن میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ الیکٹرونک مواد، ٹیلی فون کالز کا ڈیٹا بھی بطور شہادت عدالت میں پیش کیا جا سکے گا جبکہ متعلقہ خفیہ ایجنسی کا سربراہ ہائیکورٹ میں مشکوک شخص کے وارنٹ کیلئے درخواست دے گا۔ منظور کئے گئے بل کے مطابق ان شواہد کی بنیاد پر مشکوک شخص کے وارنٹ حاصل اور کیس درج کیا جا سکے گا تاہم پہلا وارنٹ 2 ماہ کیلئے ہوگا۔ فیئر ٹرائل بل کے متن میں شامل ہے کہ عدالت شواہد کو کافی سمجھے تو مدت وارنٹ میں مزید 2 ماہ کا اضافہ ہوسکے گا۔ قومی اسمبلی میں فیئر ٹرائل بل وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے پیش کیا جس کی شق وار منظوری لی گئی۔ 

وزیراعظم نے کہا ہے کہ بل عام شہریوں کے خلاف نہیں بلکہ ان کی حفاظت کے لیے ہے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے فیئر ٹرائل بل میں 33 ترامیم پیش کی گئی تھیں جو بل میں شامل کی جارہی ہیں۔ 
قومی اسمبلی میں فیئر ٹرائل بل کی منظوری کے بعد وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بل عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرے گا۔ پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف کا کہنا تھا کہ بل منظور کرکے پارلیمنٹ نے پوری دنیا کو بیغام دیا ہے کہ ملک کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم کی ٹیموں پر حملے قامل مذمت ہیں، کوئی مذہب اس قسم کے حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ دہشتگردی نے ہمارے سارے نظام کو خراب کردیا ہے، دہشت گردوں نے ہزاروں معصوم جانیں لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بل کی منظوری کا مقصد دہشتگردی کیخلاف کامیابی کیلئے سکیورٹی فورسز کو مضبوط کرنا ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ فیئر ٹرائل بل انسانیت کے دشمنوں کے خلاف ہے جو عام شہری کو تحفظ فراہم کرے گا۔

جبکہ اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اگر موجودہ شکل میں یہ بل پاس کیا گیا تو یہ غیر قانونی ہوگا۔ ہم بل کی منظوری میں راستے کی دیوار بن سکتے ہیں عوام کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اس بل کے ذریعے اسمبلی پر کالا داغ لگانے کی کیا ضرورت ہے۔ حکومت اپنی آخری مدت میں متنازعہ بل کیوں منظور کرانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر وقفہ سوالات میں وزراء کو غائب کر دیا گیا۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ قومی خزانے سے سب کو ناشتا کرایا گیا لیکن جواب دینے کیلئے ایوان میں کوئی موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہماری 30 ترامیم سے اتفاق کیا ۔ 

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ فیئر ٹرائل بل کسی صورت قابل عمل نہیں آئندہ جو بھی حکومت آئے گی اس بل پر نظر ثانی کریں گے۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ قانون تو بن گیا مگر بتایا جائے کہ مانیٹرنگ کیسے ہو گی۔ اس قانون کے تحت بےگناہ لوگوں کو رگڑا لگے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اکثریت کے زور پر کوئی قانون لایا گیا تو راستے کی دیوار بنیں گے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ قوانین بنتے ہیں مگر بتایا جائے کہ عملدرآمد کیسے اور کون کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 223289
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش