0
Thursday 20 Dec 2012 22:51

قومی اسمبلی نے فیئر ٹرائل بل کی منظوری دیدی

قومی اسمبلی نے فیئر ٹرائل بل کی منظوری دیدی
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں منظور کئے گئے بل میں، مشتبہ افراد کی خفیہ نگرانی کرنے کا اخیتار آئی ایس آئی، آئی بی، پولیس اور تینوں سروسز کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو دیا گیا ہے۔ مناسب انتظامی اور عدالتی نگرانی میں مشتبہ افراد کے فون اور ای میل تک رسائی ہوگی۔ پہلے تحقیقات اور شواہد اکٹھے کئے جائیں گے جس کے بعد مقدمے کا اندراج ہوگا۔ بل میں انٹیلی جنس ایجنسیوں اور پولیس کے سربراہوں کو ازخود عبوری وارنٹ جاری کرنے کا اختیار ختم کردیا گیا ہے۔ صرف ہائیکورٹ وارنٹ جاری کرنے کی مجاز ہوگی۔ وارنٹ کیلئے عدالت میں دی جانے والی درخواست کی منظوری وزیر داخلہ دیں گے۔ درخواست کے ساتھ ضروری مواد منسلک کرنا لازم ہوگا۔ سرویلنس کیلئے جاری وارنٹ کی معیاد 6 ماہ کی بجائے 60 دن ہو گی۔ 60 دنوں کے بعد دوبارہ مواد پیش کر کے مزید 60 دنوں کی توسیع کرائی جا سکے گی۔

بل کے تحت، سرویلنس کے دوران معلومات کو افشا کرنے پر 5 سال قید اور 1 کروڑ روپے جرمانہ ہو سکے گا۔ بل میں دیئے گئے طریقہ کار کے برعکس سرویلنس کرنے پر تین سال سزا اور جرمانہ ہو سکے گا۔ متعلقہ تحقیقاتی افسر کو عدالت میں بیان حلفی دینا ہوگا کہ فراہم کیا جانے والا مواد درست ہے۔ کمپیوٹر اور دیگر مٹیریل صرف جج کی اجازت سے قبضے میں لیا جا سکے گا۔ قانون، داخلہ اور دفاع کے وزراء پر مشتمل جائزہ کمیٹی ہر چھ ماہ بعد بل پر عمل درآمد اور اس کے صحیح یا غلط استعمال کا جائزہ لے گی۔ 
خبر کا کوڈ : 223211
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش