0
Sunday 30 Dec 2012 19:22

میڈیا امریکی شکست کے بارے میں حقائق مسخ کرکے پیش کررہا ہے، منور حسن

میڈیا امریکی شکست کے بارے میں حقائق مسخ کرکے پیش کررہا ہے، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام محب وطن قوتوں کو متحد ہو کر مشترکہ کوشش کرنا پڑے گی۔ کراچی میں کامیاب آل پارٹیز کانفرنس سے عوام کے حوصلے بڑھے ہیں، کانفرنس میں شریک تمام جماعتوں نے قوم کا اعتماد بحال کرنے اور کراچی سمیت سندھ کے لوگوں کو ایم کیو ایم کے خوف سے نجات دلانے کیلئے اینٹی ایم کیو ایم اتحاد بنانے اور مل کر الیکشن لڑنے پر اتفاق کیا ہے۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری تربیت گاہ کے اختتامی سیشن میں شریک سینکڑوں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر محمد کمال اور ناظم تربیت گاہ ڈائریکٹر ادارہ معارف اسلامی حافظ محمد ادریس بھی موجود تھے ۔ تربیت گاہ میں خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ 

سید منور حسن نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں صورتحال مختلف ہوگی اور کراچی کے شہری پوری آزادی سے اپنا ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔ ایم کیو ایم کیلئے دھاندلی بہت معمولی بات ہے وہ تو سرعام قتل و غارت گری اور پولنگ اسٹیشنوں پر قبضہ کرکے ٹھپے لگاتے ہیں، جس کے ثبوت تمام سیکیورٹی اداروں کے پاس موجود ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ جن کارکنوں سے وہ ٹارگٹ کلنگ کرواتے ہیں بعد میں ثبوت مٹانے کیلئے انہیں بھی موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں، لیکن مجال ہے کوئی ان کے خلاف زبان کھولے، اب تک صرف جماعت اسلامی ایم کیو ایم کی غنڈہ گردی اور دہشت گردی کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہے۔ 

ڈاکٹر طاہرالقادری کا نام لئے بغیر نظام دھمکیوں سے نہیں بدلے جاسکتے تبدیلی کیلئے سنجیدہ کوششوں اور صبر آزما محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔ عجیب بات ہے کہ اب پاکستان کی تقدیر برطانوی اور کینیڈین شہری بدلیں گے۔ سید منور حسن نے کہا کہ انتخابات کا ہونا نہ ہونے سے بدرجہا بہتر ہے، انتخابات کے التواء سے ملک میں انارکی پھیلے گی ۔ 

انہوں نے کہا کہ بہت سے تحفظات کے باوجود ہم انتخابات پر اس لئے یقین رکھتے ہیں کہ نظام کے تسلسل کا یہی آئینی راستہ ہے، تاہم انتخابات کو بااعتماد اور قابل قبول بنانے کیلئے ضروری ہے کہ جس طرح غیر جانبدار الیکشن کمیشن کا تقرر کیا گیا ہے اور تمام جماعتوں نے اس انتخاب کو سراہا ہے، اسی طرح متفقہ اور غیر جانبدار عبوری حکومت کے قیام اور ایسی صاف و شفاف ووٹر لسٹوں کو یقینی بنایا جائے جن پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے، اس طرح دھاندلی کے تمام دروازے بند ہوجائیں گے اور ان انتخابات پر قوم کو کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔ 

بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور خطے میں امریکی مداخلت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ عالمی میڈیا جانبداری نہ دکھاتا اور حقائق کو مسخ کرنے کے بجائے ایمانداری سے پیش کرتا تو دنیا کب کی امریکی سرپرستی میں لڑنے والی نیٹو افواج کی شکست کی خبریں سن رہی ہوتی اور میڈیا دن رات اس شکست کے اسباب پر تجزیے پیش کررہا ہوتا، افسوسناک امر یہ ہے کہ ملکی میڈیا بھی عالمی میڈیا کی پیروی میں قوم کو تصویر کا الٹا رخ دکھا رہا ہے کیونکہ دنیا بھر کے میڈیا کی کٹھ پتلیوں کو نچانے والی انگلیاں ایک ہی جگہ سے حرکت کرتی ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ امریکن سکول میں 20 معصوم بچوں سمیت 29 لوگوں کا قاتل اگر مسلمان ہوتا تو میڈیا آسمان سر پر اٹھا لیتا اور تخریب کاری کے اس واقعہ کی آڑ میں اسلام، مسلمانوں اور مساجد و مدارس کے خلاف ہفتوں زہریلا پروپیگنڈا جاری رہتا لیکن تخریب کاری کے اس واقعہ کو چند گھنٹوں کے اندر دبا دیا گیا کیونکہ دہشت گرد ہونے کیلئے مسلمان ہونا ضروری ہے، انتہا پسندی اور دہشت گردی کو اسلام کے ساتھ نتھی کردیا گیا ہے ۔ 

سید منور حسن نے کہا کہ جدید ترین جنگی ٹیکنالوجی سے لیس دنیا کی 60 فیصد افواج 11 سال سے افغانستان کے پہاڑوں سے سر ٹکرا رہی ہیں، لیکن انہیں ہر چوٹی پر لکھی اپنی شکست نظر آرہی ہے، جس طرح سوشل ازم کا قبرستان افغانستان بنا تھا اسی طرح امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تکبر اور غرور سمیت ان کے تھنک ٹینکس کا قبرستان افغانستان بن چکا ہے۔ امریکہ بار بار طالبان سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہا ہے لیکن طالبان اپنی شرائط پر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، جن میں پہلی شرط ہی یہ ہے کہ امریکہ پہلے افغانستان سے اپنی فوجیں نکالے پھر دیکھیں گے کہ مذاکرات کی میز بچھانی ہے یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مفاد میں ہمارے میڈیا کو عوام کے سامنے یہ حقائق پیش کرنے چاہئیں۔
خبر کا کوڈ : 226504
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش