0
Thursday 10 Jan 2013 14:34

شام کے عوام کو اپنی تقدیر کا خود فیصلہ کرنا چاہیئے، علی اکبر صالحی

شام کے عوام کو اپنی تقدیر کا خود فیصلہ کرنا چاہیئے، علی اکبر صالحی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے ایک بار پھر شام کے بحران کو کسی بھی بیرونی مداخلت کے بغیر شامی عوام کی مرضی کی مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ کل رات قاہرہ ایئرپورٹ پر پہچنے کے بعد خبرنگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شامی عوام کو اپنی سرنوشت کا فیصلہ کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اور باہر سے کوئی بھی حل ان پر مسلط نہیں کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایسے ممالک جو شام کے موجودہ بحران کو حل کروانے کے لئے موثر رول ادا کرسکتے ہیں، انہیں اس بحران کے داخلی اور پرامن سیاسی حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔
 
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام کے دوست ممالک کو اس طرح اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کہ شام اور خطے کے دیگر ممالک کو موجودہ بحران کے ممکنہ خطرات سے بچایا جائے اور علاقے کا امن و استحکام اسے واپس لوٹایا جاسکے۔ علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ شام کے بحران کے حل کے لئے اب تک مختلف تجاویز پیش کی گئی ہیں، جس میں شامی صدر بشارالاسد کا امن پلان اور جمہوری اسلامی ایران کی چھ نکاتی تجاویز بھی شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز میں شامل مشترکہ نکات پر تمام تاثیر گزار ممالک کو فوکس اور مذاکرات کرنا چاہیئں، تاکہ شام میں جاری بحران کا علاقائی، سیاسی اور پرامن تلاش کیا جاسکے۔

علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کنونشنوں کی روشنی میں کسی بھی ملک کو دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوری اسلامی ایران بھی ہرگز علاقے کے دیگر ممالک سمیت شام کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کر رہا، بلکہ شام کے ایک دوست ملک کی حیثیت سے موجودہ بحران کے ناخوشگوار نتائج سے شام اور علاقے کے دیگر ممالک کو بچانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے دورہ مصر کے دوران مصری صدر محمد مرسی، وزیر خارجہ محمد کامل عامر اور دیگر مصری حکام سے دوطرفہ روابط اور شام سمیت منطقے کے دیگر مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ میرا مصر کا یہ دورہ سرکاری ہے، اس دورہ میں ہم دوطرفہ معاملات اور اہم علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر گفتگو کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مصر علاقے کے ایک نمایاں اور اہم ملک کی حیثیت سے شام کے بحران کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ شام کے موجودہ بحران کو پرامن اور کسی بھی غیر ملکی مداخلت کے بغیر حل ہونا چاہیئے۔ واضح رہے کہ شام مارچ 2011ء سے عدم استحکام کا شکار ہے اور اس دوران شامی سکیورٹی فورسز کی بہت بڑی تعداد سمیت ہزاروں شامی عوام بھی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 229918
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش