0
Saturday 12 Jan 2013 21:18

مجلس وحدت کا لاہور میں گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا جاری،مال روڈ جام ہو کر رہ گیا

مجلس وحدت کا لاہور میں گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا جاری،مال روڈ جام ہو کر رہ گیا
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ بم دھماکوں اور ملک بھر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف لاہور میں گورنر ہاؤس کے سامنے مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام دوپہر دو بجے سے احتجاجی دھرنا جاری ہے جس میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگ جمع ہو چکے ہیں۔ دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ احمد اقبال رضوی و دیگر علماء کر رہے ہیں۔ مظاہرے میں خواتین اور بچوں سمیت بزرگوں اور نوجوانوں کی کثیر تعداد شریک ہے جبکہ قافلوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دھرنے کے شرکاء نے کچھ دیر قبل شاہراہ قائداعظم پر نماز مغربین ادا کی اور اس کے بعد ملکی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔ شرکائے دھرنا کا کہنا ہے کہ جب تک کوئٹہ کو فوج کے حوالے نہیں کیا جاتا تب تک وہ دھرنا نہیں چھوڑیں گے۔ اس موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ ملک میں ملت تشیع کے ساتھ جو سلوک روا رکھا جا رہا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے اور ہم حیران ہیں کہ ہم ہی پاکستان بنانے والے ہیں اور ہمیں ہی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور دہشت گردی آج بھی وہی گروہ کر رہے ہیں جنہوں نے قیام پاکستان کی مخالفت کی۔

اس موقع پر ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ ہم ایک عرصے سے حکومت کی طرف دیکھ رہے تھے اور مطالبات کر رہے تھے کہ دہشت گردی کو کنٹرول کیا جائے اور ملت تشیع کو تحفظ فراہم کیا جائے لیکن ایسا نہیں کیا گیا اور کوئٹہ میں سو سے زائد افراد کو دہشت گردی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم نے بہت قربانیاں دے لی ہیں آئندہ ایسا نہیں ہو گا اور ہم ملک دشمن عناصر کی سرکوبی تک دھرنا دیئے بیٹھے رہیں گے۔ علامہ اسدی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس کی اپیل پر پورے ملک میں دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے اور ہم اپنے کوئٹہ کے بھائیوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک کوئٹہ کو فوج کے حوالے نہیں کیا جاتا اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کو تحلیل کر کے گورنر راج نہیں نافذ کیا جاتا ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔
 
علامہ عبدالخالق اسدی نے مزید کہا کہ کوئٹہ میں ایف سی کو پولیس کے اختیارات تو دے دیئے گئے ہیں لیکن ہم اس سے مطمئن نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ بلوچستان حکومت تحلیل کی جائے۔ مجلس وحدت پنجاب کے ترجمان مظاہر شگری نےاس موقع پر ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دھرنا جاری و ساری ہے اور ہم اس یخ بستہ رات کو بھی مال روڈ پر ہی گزاریں گے اور اپنے مطالبات کی منظوری تک ہم یہیں بیٹھے رہیں گے۔ مظاہر شگری کا کہنا تھا کہ حکومت بےحس ہو چکی ہے اور اس کو بیدار کرنے کیلئے ایسے اقدامات ضروری تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو دھرنے بھوک ہڑتال میں بھی بدل سکتے ہیں اور اس کے بعد ہم اگلی منزل حکومتی ایوان ہوں گے جہاں ہم خود جا کر وہاں بیٹھے بےحس لوگوں کو نکال کر چوکوں میں لے آئیں گے۔
خبر کا کوڈ : 230494
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش