0
Saturday 12 Jan 2013 18:22

شیعہ نسل کشی پر حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو انتہائی اقدامات ہر مجبور ہو جائیں گے، اطہر عمران

شیعہ نسل کشی پر حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو انتہائی اقدامات ہر مجبور ہو جائیں گے، اطہر عمران
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے سانحہ کوئٹہ کی پرُزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ حکمرانوں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستان کے ہر شہری کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کا آئینی فریضہ ہے۔ لیکن حکومت اس میں بالکل بےبس اور ناکام دکھائی دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا میں 28 صفر المظفر کو شہادت امام حسن (ع) کے سلسلہ میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت بلوچستان اپنا اخلاقی اور آئینی حق کھو چکی ہے۔ معصوم لوگوں پر حملہ کرنے والے تکفیری گروہ سے تعلق رکھتے ہیں، جس کا وہ اعتراف جرم بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تکفیری گروہ جس کا اسلام اور پاکستان سے کوئی تعلق نہیں، وہ درندہ صفت عناصر ملک میں سرعام دندناتے پھرتے ہیں اور ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔
 
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نااہل وزیراعلیٰ کو فی الفور برطرف کیا جائے اور شورش زدہ علاقوں کو فوج کے حوالے کیا جائے۔ اطہر عمران طاہر نے کہا کہ شیعہ نسل کشی لوکل ایجنڈا نہیں بلکہ بیرونی طاقتیں ملوث ہیں اور داخلی عناصر اس کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں، یہ ملک دشمن عناصر ریاست کو غیر محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور شیعہ مسلمانوں کو مسلسل کراچی سے لیکر کوئٹہ اور پارا چنار تک ٹارگٹ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہزارہ شیعہ کو ان کی حب الوطنی کی سزاء دی جا رہی ہے۔ آئی ایس او کے مرکزی صدر نے کہا کہ پورے ملک میں شیعہ نسل کشی پر اگر حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو شیعہ قوم انتہائی اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم شہادتوں سے گھبرانے والے نہیں اور ہم مشن حسینی (ع) کی تکمیل کے لئے ہر قربانی کے لئے تیار ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملت جعفریہ متحد ہو جائے اور جسد واحد کی طرح مسائل کا سامنا کرے۔
خبر کا کوڈ : 230400
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش