0
Monday 14 Jan 2013 18:54

شہداء کوئٹہ کے مقدس خون نے عمران خان کے تکفیروں کے بارے میں مؤقف کو تبدیل کر دیا

شہداء کوئٹہ کے مقدس خون نے عمران خان کے تکفیروں کے بارے میں مؤقف کو تبدیل کر دیا
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سانحہ کوئٹہ میں شہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے والے واحد سیاستدان ہیں جو بنفس نفیس اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ گذشتہ روز علمدار روڈ پر پہنچے۔ ان کے ہمراہ تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی، جہانگیر خان ترین اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ عمران خان جب علمدار روڈ پر پہنچے تو کربلا کا منظر تھا، ہر طرف لاشے ہی لاشے تھے، کسی میت کے ساتھ ایک ماں بین کر رہی تھی تو کسی کے ساتھ ایک بہن اپنے بھائی کی جدائی میں خون کے آنسو بہا رہی تھی، ہر طرف اجڑے ہوئے خاندان تھے، جن کے چہروں پر واضح لکھا تھا کہ عمران خان دو راستے ہیں، مظلوموں کا ساتھ دو یا پھر ظالمین میں شمار ہو جاؤ۔ عمران نے یہ مناظر دیکھتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور ان کے حلق سے آواز تک نہیں نکل رہی تھی۔ شہداء کے خانوادوں سے اظہار یکجہتی کے بعد خان صاحب جب واپس جا رہے تھے تو میڈیا نے گھیرا ڈال لیا۔ ایک صحافی نے سوال اٹھایا، کیا اب بھی دہشتگردوں کے ساتھ مذاکرات کیے جائے جانے چاہیں تو عمران خان نے جواب دیا کہ جہاں بندوق سے امن قائم ہوتا ہے وہاں بندوق اٹھا لینی چاہیے، انہوں نے کہا کہ اگر کوئٹہ میں فوج کے ذریعے امن لوٹتا ہے تو دیر نہ کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 231075
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش