0
Thursday 31 Jan 2013 22:20

قاضی حسین احمد نے امت کی فلاح کیلئے ایک راستہ فراہم کیا، علی اکبر ولایتی

قاضی حسین احمد نے امت کی فلاح کیلئے ایک راستہ فراہم کیا، علی اکبر ولایتی
اسلام ٹائمز۔ قونصلیٹ اسلامی جمہوری ایران لاہور کے زیراہتمام مقامی ہوٹل میں سیمینار بعنوان ’’قاضی حسین احمد کی نظر میں بیداری اسلامی اور علماء کی ذمہ داری‘‘ منعقد ہوا، جس کی صدارت ایران کے سابق وزیر خارجہ اور رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولایتی نے کی، جب کہ علماء اور سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ عوام کی کثیر تعداد بھی شریک ہوئی۔ علی اکبر ولایتی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں امت مسلمہ کے اتحاد کے لئے قاضی حسین احمد مرحوم کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ قاضی حسین احمد کے دل میں امت کا درد کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا، وہ فکر مند رہتے تھے کہ فلسطین، بوسینا اور کشمیر سمیت دیگر علاقوں میں مسلمان کیوں مظلوم ہیں۔

علی اکبر ولایتی نے کہا کہ قاضی حسین احمد نے امت کے اتحاد کے لئے گرانقدر خدمات سرانجام دیں، ان کی یہ خدمات رہتی دنیا تک مسلم امہ کے لئے مثال کی حیثیت رکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً ڈیڑھ سال قبل ایران میں 80 ممالک سے 12 سو کے قریب علماء کو مدعو کیا گیا، پاکستان سے نمائندگی کرنے والوں میں قاضی حسین احمد بھی شامل تھے، جو اس اجلاس کا سب سے درخشاں ستارہ تھے۔ قاضی حسین احمد نے اس اجلاس میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ ان کی انہی خدمات کی بدولت اس اجلاس کی مشاورتی کونسل میں قاضی حسین احمد کو بھی اہم رکن چن لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں بیداری امت اسلامیہ کی جو لہر اٹھی ہے یہ روز بروز بڑھے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ سوال کرتے ہیں اس بیداری اسلامی کا مطلب کیا ہے تو میں ان پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ بیداری کوئی نیند سے بیداری نہیں، بلکہ یہ بیداری غفلت سے بیداری ہے، امت مسلمہ غفلت کا شکار تھی، جس کی یہ نیند اب ٹوٹ رہی ہے اور آپ نے دیکھا کہ بہت سے ممالک میں لوگ بیدار ہو رہے ہیں اور اپنے اصل ہدف کی جانب چل پڑے ہیں۔ علی اکبر ولایتی نے کہا کہ گذشتہ دو صدیوں میں ہم دین سے دور ہوگئے اور اسی دوری کی وجہ سے مسلمان ضلالت کے اندھیروں میں گرنے لگے، لیکن پھر کچھ ممالک میں تبدیلی کی ہوا چلی جس نے دوسروں پر بھی اپنا اثر دکھایا۔
،
انہوں نے کہا کہ برصغیر میں قائداعظم محمد علی جناح کی خدمات کو کون فراموش کرسکتا ہے، جنہوں نے ایک اسلامی فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی، ان کیساتھ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو کیسے بھولا جا سکتا ہے، جنہوں نے پاکستان کا تصور پیش کیا، ہم امت کی بیداری کے حوالے سے جمال الدین اسد آبادی کو کیسے بھول جائیں، مرزا تقی شیرازی کا کردار کیسے فراموش کیا جاسکتا ہے، امیر عبدالقادر اور امیر مختار کا کردار بھی روز روشن کی طرح ہے، ان کیساتھ ساتھ امام خمینی (رہ) کا کردار بھی ہمارے سامنے ہے اور پاکستان میں اب قاضی حسین احمد کی اتحاد امت کے لئے خدمات کو کیسے بھول جائیں، جنہوں نے پوری قوم کو ایک لڑی میں پرونے کا خواب دیکھا۔

علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ قاضی حسین احمد کی فکر کو آگے بڑھائیں، انہوں نے شیعہ سنی کے حصار سے نکل کر امت کی فلاح اور بقا کے لئے سوچا، آج ہم قاضی حسین احمد کی انہیں خدمات کی بدولت یاد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج میری سینیٹ کے ارکان سے اسلام آباد میں ملاقات ہوئی ہے، میں خوش ہوں کہ پاکستانی کابینہ نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصبوبے کی حتمی منظوری دے دی ہے اور اس پر بیرونی دباؤ کو مسترد کر دیا ہے، ہمیں اپنے باہمی مفادات پر بیرونی دباؤ خاطر میں نہیں لانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا معاملہ ہے اور کسی دوسرے کو یہ اجازت نہیں دے سکتے کہ وہ ہمارے معاملات میں دخل اندازی کریں۔
خبر کا کوڈ : 236258
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش