0
Sunday 10 Feb 2013 14:46

سندھ میں 10 سیاسی جماعتوں کا پیپلز پارٹی کیخلاف مشترکہ طور پر انتخابات لڑنے کا اعلان

سندھ میں 10 سیاسی جماعتوں کا پیپلز پارٹی کیخلاف مشترکہ طور پر انتخابات لڑنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ فنکشنل اور دیگر دس سیاسی جماعتوں نے آئندہ انتخابات کے لئے انتخابی اتحاد قائم کرتے ہوئے سندھ کی سطح پر پیپلزپارٹی اور اس کے اتحادیوں کے خلاف مشترکہ امیدوار لانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس بات کا اعلان ہفتہ کو مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے جنرل سیکریٹری امتیاز احمد شیخ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سلیم ضیاء، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو، جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، نیشنل پیپلز پارٹی کے مسرور جتوئی، جمعیت علمائے پاکستان کے اویس نورانی، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے شاہ محمد شاہ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے حیدر شاہانی، عوامی تحریک کے سید عالم شاہ، پاکستان سنی تحریک کے شکیل قادری سمیت دیگر رہنماؤں نے جام مدد علی کی رہائش گاہ پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مشترکہ پریس کانفرنس سے قبل مسلم لیگ (فنکشنل) سمیت دیگر دس سیاسی جماعتوں کا اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا۔ جس میں سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، آئندہ عام انتخابات سمیت دیگر امور پر تفصیلی غور کیا۔ اجلاس میں سندھ کی سطح پر پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں سے آئندہ انتخابات میں مقابلہ کرنے کے لئے حکمت عملی مرتب کی گئی اور تمام جماعتوں نے مشترکہ طور پر انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ اجلاس میں شریک تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ سندھ کی سطح پر پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتیں اس بات پر متفق ہوگئی ہیں کہ سندھ کی سطح پر مسلم لیگ (فنکشنل) کے سربراہ پیر پگارا کی سربراہی میں ایک انتخابی اتحاد قائم ہو اور اسی فیصلے کے روشنی میں سندھ کی سطح پر ایک بڑا اتحاد تشکیل دیا گیا ہے جو صوبے بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر مشترکہ امیدوار کھڑے کرے گا۔

امتیاز شیخ نے کہا کہ تمام جماعتیں پیر پگارا کے فیصلوں کی تائید کرتی ہیں اور ان کی سربراہی میں آئندہ انتخابات میں حصہ لیکر پیپلز پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو عوام کے ووٹوں کے ذریعے بھرپور شکست دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک کو تباہی سے دوچار کر دیا ہے۔ آج عوام چاروں طرف سے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام کے ساتھ زیادتیاں کی جا رہی ہیں اور صوبے میں نیا بلدیاتی نظام قائم کرکے اس کو تقسیم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ جسے عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آئندہ انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کیا جائے اور نگراں حکومتیں تشکیل دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی گورنرز کی موجودگی میں شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے اس لئے اس اتحاد میں شامل تمام جماعتیں مشترکہ طور پر مطالبہ کرتی ہیں کہ موجودہ گورنرز کو ہٹا کر غیر جانبدار گورنرز کا تقرر کیا جائے۔

امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ کراچی میں نئی ووٹر لسٹوں کی تیاری سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نہیں کی جا رہی ہے اور فوج کی عدم موجودگی میں ان لسٹوں کی تیاری سے شفاف انتخابات ممکن نہیں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق فوج کی نگرانی میں ووٹرز لسٹیں تیار کرائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں فوری طور پر نئی حلقہ بندیاں کرائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں معصوم شہریوں کا قتل عام لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھتہ خوری عام ہوگئی ہے، دن دہاڑے بھتہ خور تاجروں کو اغواء کر رہے ہیں لیکن افسوس یہ ہے کہ حکومت کراچی کی عوام کا تحفظ کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کراچی کے عوام امن کے لئے ترس گئے ہیں جبکہ اندرون سندھ میں بھی امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بھرتیوں پر لگی پابندی ختم کرکے اپنی پوزیشن کو مشکوک بنادیا ہے۔ امتیاز شیخ نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن اس بات کو یقینی بنائے کہ الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں۔ انہوں نے سندھ سول سرونٹس ترمیمی بل کی سندھ اسمبلی سے منظوری کی سخت مذمت کی اور اسے میرٹ کی خلاف ورزی قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 238441
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش