0
Monday 1 Apr 2013 23:29

سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کی انٹرا کورٹ اپیل پر کیس سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کر لیا

سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کی انٹرا کورٹ اپیل پر کیس سے متعلق تمام ریکارڈ طلب کر لیا
اسلام ٹائمز۔ جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے چیئرمین نیب کی فرد جرم عائد کرنے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ صدر کو خط لکھنے پر چیئرمین نیب کے خلاف کارروائی کی، خط سے متعلق حقائق کا تعین کرنے کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے، انہوں نے استفسار کیا کہ چیئرمین نے خط لکھا یا نہیں، چیئرمین نیب کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ان کے موکل نے خط میڈیا کو نہیں دیا، ان پر فرد جرم کیوں عائد کی جا رہی ہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ہر موقع فراہم کیا جائے گا، لطیف کھوسہ نے کہا کہ خط میڈیا کو دینے والے کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ چیئرمین نیب کے خلاف نہیں، صرف خط کی اشاعت میں ملوث ہونے پر ہی چیئرمین کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔ اس پر عدالت نے کیس سے متعلق تمام ریکارڈ تحریری طور پر طلب کر لیا، لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدالتوں کو تحقیقات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، چیئرمین نیب نے تفتیشی ادارے میں ہونے والی مداخلت پر صدر کو خط لکھا اور یہ صرف چیئرمین نیب اور صدر کے درمیان تھا۔ اگر یونہی ہوتا رہا تو کوئی تفتیشی ملک میں نہیں رکے گا اس لئے چیئرمین نیب کو دیا گیا توہین عدالت کا نوٹس خارج کیا جائے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کیا کوئی ایسا حکم ہو سکتا ہے جو حتمی حکم کو بدل دے، آپ اپیل کا حق استعمال کریں مزید سماعت کل ہو گی۔


خبر کا کوڈ : 250668
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش