0
Thursday 2 May 2013 04:18

نہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے نہ میدان چھوڑ کر بھاگیں گے، الطاف حسین

نہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے نہ میدان چھوڑ کر بھاگیں گے، الطاف حسین
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ، امریکہ، نیٹو فورسز اور مغربی ممالک نہیں بلکہ ہماری جنگ ہے، اس جنگ میں پاکستان کے عوام شہید و زخمی ہو رہے ہیں، یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے اور اسے ہمیں خود ہی ٹھیک کرنا ہوگا۔ یہ بات الطاف حسین نے پکا قلعہ گراؤنڈ حیدرآباد میں انتخابی جلسہ عام سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ جلسہ عام میں مختلف مذاہب، مسالک اور قومیتوں سے تعلق رکھنے والے بزرگوں، خواتین، نوجوانوں اور بچوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ الطاف حسین نے کہا کہ بم دھماکے، قتل و غارتگری اور دہشت گردی کرنے والے سمجھ رہے تھے کہ وہ اس طرح کا گھناؤنا عمل کرکے ایم کیو ایم کو الیکشن سے دور کرنے، اسے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور کردیں گے اور ایم کیو ایم کے کارکنان و عوام کو خوف زدہ کردیں گے، انہیں معلوم نہیں کہ ایم کیو ایم کے کارکنان و عوام گزشتہ 35 برسوں سے قتل و غارتگری، ریاستی آپریشن اور بدترین مظالم برداشت کرتے رہے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے دہشت گردی اور قتل و غارتگری کے خلاف پاکستان کی لبرل اور روشن خیال جماعتیں متحد ہوچکی ہیں جبکہ بم دھماکے کرنے اور ان کی حمایت کرنے والی جماعتیں ایک جگہ جمع ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز نائن زیرو کراچی، آج مردان ہاؤس کراچی اور پیپلز پارٹی کے دفتر میں پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ نے ایک چھت تلے جمع ہوکر عہد کیا ہے کہ ماضی کی تمام غلط فہمیوں کو بالائے طاق رکھ کر وہ انتہاء پسند جماعتوں، کلاشنکوف اور ڈنڈا بردار شریعت کے ماننے والوں سے خوفزدہ نہیں ہونگے۔ ان جماعتوں کا عہد ہے کہ ہم نہ الیکشن کا بائیکاٹ کریں گے نہ میدان چھوڑ کر بھاگیں گے بلکہ تمام روشن خیال اور جمہوریت پسند جماعتیں مل کر انتہاء پسندوں کا ہر سطح پر آئین و قانون کے مطابق ڈٹ کر مقابلہ کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی روشن خیال اور ترقی پسند جماعتیں انتہاء پسندوں کے مذموم عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی اور انہیں قائداعظم اور علامہ اقبال کے پاکستان کو انتہاء پسندوں کا پاکستان ہرگز نہیں بنانے دیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ درندہ صفت دہشت گرد، گولہ باردو اور بندوق کے زور پر اپنی نام نہاد شریعت اور نظریہ سب پر مسلط کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم انہیں بتا دیں کہ حیدرآباد، ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے چاہنے والوں کا شہر ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ مجھ میں سچائی کا اظہار کرنے کی جرات ہے اور میں نے ہمیشہ سچ کو سچ کہا ہے۔ گزشتہ روز پاکستان کی مسلح افواج نے یوم شہداء منایا۔ اس تقریب سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے جراتمندانہ خطاب کیا ہے جس پر انہیں جتنا بھی خراج تحسین پیش کیا جائے کم ہوگا۔ جنرل اشفاق پرویز کیانی کا خطاب پاکستانی قوم کے دل کی آواز اور ان کے جذبات کی ترجمانی ہے۔ انہوں نے حساس اور اہم معاملات پر جس جراتمندی سے اپنے مؤقف کا اظہار کیا ہے اس سے پوری قوم کو حوصلہ ملا ہے اور انتخابات کے انعقاد کے حوالہ سے پائے جانے والے شکوک و شبہات میں بڑی حد تک کمی واقع ہوئی ہے اور الیکشن کے انعقاد کے حوالہ سے قوم میں اعتماد بھی پیدا ہوا ہے۔ جنرل کیانی نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے بارے میں جس دوٹوک مؤقف کا اظہار کیا ہے اس کے بعد یہ بحث ختم ہوجانی چاہئے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کس کی ہے۔ یہ جنگ امریکہ، مغربی ممالک، نیٹو فورسز کی نہیں بلکہ ہماری جنگ ہے۔ یہ ہمارے گھر کا معاملہ ہے اور اسے ہمیں خود ہی ٹھیک کرنا ہوگا۔

الطاف حسین نے کہا کہ میں مسلح افواج کو یقین دلاتا ہوں کہ ایم کیو ایم کے لاکھوں کارکنان اور پورے ملک کے لبرل عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں اور وہ دہشت گردوں کے خلاف فوج کے ساتھ ہیں، وہ ملک کیلئے جب بلائیں گے اور جہاں بلائیں گے ہم بلا تاخیر وہاں پہنچ جائیں گے اور ملک کی بقاء و سلامتی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ الطاف حسین نے پاکستان بھر کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بم دھماکے کرنیوالوں اور ان کی بلواسطہ یا بلاواسطہ حمایت کرنیوالی جماعتوں کو ووٹ نہ دیں بلکہ انسانیت پر یقین رکھنے والی روشن خیال اور لبرل جماعتوں کو ووٹ دیں۔ انتہا پسندوں کی حمایت کرنے والی جماعتیں ملک میں اپنی مرضی کی شریعت اور نظریات نافذ کرنا چاہتی ہیں، کوئی شوریٰ کا، رکن اور کوئی امیرالمومنین بننا چاہتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 259950
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش