0
Tuesday 21 May 2013 12:32

صحافتی تنظیمیں کب تک متحدہ کے ہاتھوں بے عزتی کراتی رہیں گی، شمشاد غوری

صحافتی تنظیمیں کب تک متحدہ کے ہاتھوں بے عزتی کراتی رہیں گی، شمشاد غوری
اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے وائس چیئرمین شمشاد خان غوری نے کہا کہ دہشت گرد جماعت متحدہ کی جانب سے اپنے مرکز نائن زیرو پر صحافیوں کے ساتھ بدسلوکی سیاسی قتل پر پردہ ڈالنے کی کوشش تھی۔ دہشت گرد لسانی فاشسٹ جماعت کیلئے دن رات ظلم کرنے والے یقیناً جان گئے ہونگے کہ الطاف کے نزدیک انکی حیثیت کٹھ پتلی سے زیادہ نہیں، آج انکے ہاتھوں لوگوں کو پٹوایا جا رہا ہے تو کل انہیں بھی اسی قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پارٹی چیئرمین آفاق احمد کی رہائش گاہ پر آنے والے صحافتی شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا دہشت گردی کے مرکز نائین زیرو پر جس طوفان بدتمیزی کا مظاہرہ کیا گیا وہ کوئی انوکھی بات نہیں ہے۔ مہاجر قومی موومنٹ تو اس دہشت گرد جماعت کے کرتوتوں کو عرصہ دراز سے بے نقاب کرتی چلی آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر پر قابض دہشت گرد فاشسٹ جماعت اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے ہمیشہ دھونس، دھمکی، دھاندلی، تشدد اور قتل و غارت کرتی رہتی ہے۔ 

شمشاد خان غوری نے مزید کہا کہ شہر میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ ہو یا صحافیوں پر تشدد سب کچھ پہلے سے طے شدہ تھا اور کچھ بعید نہیں کہ اپنے ہی کسی کارکن یا رہنماء کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا کر رونا دھونا شروع نہ کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں ہونے والی بدترین دھاندلی عوام کے سامنے آ چکی ہے جس پر سے توجہ ہٹانے کیلئے ملک توڑنے کی دھمکیاں، پیشہ وارانہ ذمہ داریاں نبھانے والے صحافیوں اور اپنے ہی لوگوں پر تشدد کیا گیا۔ لیکن قابل غور بات یہ ہے کہ وہ کونسے عوامل ہیں کہ جس کی وجہ سے میڈیا کے نمائندوں کو دہشت گردوں کے سامنے حاضر ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافتی تنظیموں کو سوچنا چاہئے کہ وہ کب تک دہشت گردوں کے ہاتھوں اپنی بے عزتی کراتے رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک ہفتے سے دہشت گرد جس طرز عمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں اسے انکے سابقہ رویوں کی بنیاد پر نہ دیکھا جائے یہ سب کچھ کراچی علیحدگی سازش کا حصہ ہے تاکہ عوام و میڈیا میں اتنا خوف پیدا کر دیا جائے کہ کوئی آواز بلند کرنے کی ہمت نہ کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سنگین حالات میں مہاجر قومی موومنٹ فرعونیت کے خاتمے کیلئے مسلسل مصروف عمل ہے لیکن اب دیگر سیاسی و سماجی قوتوں اور میڈیا کو بھی آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرونک و پرنٹ میڈیا مصلحت، ترغیت یا خوف سے پیچھا چھڑا کر آگے آئے اور دہشت گردوں کا مکمل نشریاتی بائیکاٹ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 265997
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش