0
Wednesday 5 Jun 2013 10:27

مخصوص نشستوں میں سرائیکی وسیب کو نظرانداز کرکے ن لیگ نے امتیازی سلوک کی بنیاد رکھ دی، ظہور دھریجہ

مخصوص نشستوں میں سرائیکی وسیب کو نظرانداز کرکے ن لیگ نے امتیازی سلوک کی بنیاد رکھ دی، ظہور دھریجہ
اسلام ٹائمز۔ سرائیکستان قومی کونسل کے صدر اور معروف سرائیکی دانشور ظہور دھریجہ نے کہا ہے کہ خواتین کی مخصوص نشستوں میں سرائیکی وسیب کو نظرانداز کرکے مسلم لیگ (ن) نے امتیازی سلوک اور دھاندلی کی بنیاد رکھ دی ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں خواتین کی مخصوص 50نشستوں میں سے 23نشستیں صرف لاہور کو دیکر یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ تخت لاہور کا سب کا آقا باقی سب اس کے غلام ہیں۔ کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سرائیکی وسیب کے 21اضلاع کے حصے میں صرف 9نشستیں آئین ان 9نشستوں میں بھی مسلم لیگ نے (ن) نے پنجابی بولنے والوں کو ترجیح دیکر یہاں کے مقامی اور غیر مقامی لوگوں میس نفرت کے بیج بونے کی کوشش کی حالانکہ سرائیکی وسیب میں مقامی اور غیر مقامی کا کبھی کوئی مسئلہ نہ پیدا ہو اور نہ ہم آئندہ پیدا ہونے دیں گے۔

ظہور دھریجہ نے کہا کہ اقلیتوں کی 8مخصوص نشستوں میں سے بھی 4نشستیں صرف لاہور کو دی گئیں اور سرائیکی وسیب کو مکمل نظرانداز کردیا گیا سرائیکی وسیب میں بسنے والی اقلیتوں کا بھی یہی جرم ہے کہ ان کی زبان سرائیکی ہے انہوں نے کہا کہ یہ ستم بھی ملاخطہ ہوکہ پنجاب میں پی پی پی کو خواتین کی ایک مخصوص نشست ملی جو اس نے لاہور کو دے دی اسی طرح تحریک انصاف کو 5نشستیں حاصل ہوئیں جوکہ اس نے 2لاہور کو دیں یہ حالات ظاہرکرتے ہیں کہ مسلم لیگ(ن) تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کا آپس میں سو اختلاف ہو لیکن وہ سرائیکی وسیب کو غلام اور محکوم رکھنے پر متفق ہیں۔ ظہور دھریجہ نے کہا کہ اخبارات میں مسلم لیگ (ن) کی کابینہ کے جو نام آرہے ہیں ان میں بھی سرائیکی خطہ نظرانداز ہے لیکن اب ہم مخصوص نشستوں، وزارتوں اور ترقیاتی منصوبوں کی خیرات نہیں بلکہ اپنا صوبہ ما نگتے ہیں جب تک ہمیں صوبہ نہیں ملے گا ہمارے مسئلے حل نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکی وسیب کو مشرقی پاکستان نہ بنایا جائے اور نہ بنگالیوں کی طرح ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سرائیکی صوبہ ہمارا حق ہے اور جب تک ہمیں حق نہیں ملے گا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 270698
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش