0
Friday 19 Jul 2013 17:11

مصر میں فوجی انقلاب غیر قانونی اور ناجائز ہے، لیاقت بلوچ

مصر میں فوجی انقلاب غیر قانونی اور ناجائز ہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں 2008 ء سے مسلسل آئین کی خلاف ورزی کر کے عوام کے بلدیاتی حقوق پر شب خون مارے ہوئے ہیں، سپریم کورٹ نے آئین اور عوام کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے ٹھیک فیصلہ کیا ہے، شہروں، دیہاتوں، اسلام آباد، فاٹا اور کنٹونمنٹس میں بیک وقت وفاقی اور صوبائی حکومتیں بلدیاتی انتخابات بل اتاخیر کرا دیں، اب سپریم کورٹ کے فیصلہ سے فرار ممکن نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد فیصل ٹاؤن میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کی قیادت کو سزائے موت، طویل مدت کی قید کی سزائیں، ظلم جبر اور جمہوریت کے نام پر آمریت ہے، بنگلہ دیش کی خصوصی عدالتیں ان کے اپنے آئین اور عدالتی نظام کی خلاف ورزی ہیں۔ حسینہ واجد کی حکومت بھارت کو خوش کرنے اور عالمی سیکولر نظام کا حصہ بننے کے لیے ملک میں قتل و غارت گری اور تشدد کا ماحول پیدا کیے ہوئے ہے جبکہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں پروفیسر غلام اعظم، مطیع الرحمن نظامی، علی احسن مجاہد، قمر الزمان، مولانا محمد سعیدی اور ملا عبدالقادر کا جرم یہ ہے کہ انہو ں نے 1970ء میں پاکستان کے خلاف بھارتی مداخلت کی مزاحمت کی اور آج ان کا جرم یہ ہے کہ بنگلہ دیشی حکومت بنگلہ دیش کو سیکولر اور بھارتی غلام ریاست بنانا چاہتی ہے جبکہ یہ بنگالی عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے اسلامی آزاد بنگلہ دیش کی جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات میں حسینہ واجد حکومت شکست کھا گئی ہے اور پورے ملک میں مسلسل ہڑتال اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومتی فیصلے غیر مقبول ہیں، عالمی برادری بنگلہ دیش میں انسانی جانوں پر مظالم اور قتل عام رکوائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ مصر میں فوجی انقلاب اور غیر قانونی ناجائز عبوری حکومت کو مصری عوام نے مسترد کر دیا ہے، مصر کے غریب لوئر مڈل کلاس اسلام پسند عوام اخوان المسلمون کے ساتھ ہیں، امریکہ اور یورپ اسرائیل کی ناجائز سرپرستی اور شام میں من پسند نتائج کیلئے مصری حکومت کے خاتمہ پر فوجی انقلاب کی حمایت کر رہے ہیں یہ مسلم دشمنی اور جمہوریت کے لیے دوہرے معیارات کی بدترین مثال ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی حکومت بھارت سے بے بنیاد دوستی کے لئے کشمیر پالیسی سے انحراف نہ کرے، فوجی آمر جنرل مشرف نے بھی کشمیریوں کے جذبات کا خون کیا تھا لیکن بھارت نے مکاری اور دھوکہ بازی کے ساتھ پاکستان دشمنی کا رویہ جاری رکھا ۔ مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت کی تازہ واردات بھارتی بدنیتی کا بین ثبوت ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر بجلی، مہنگائی، بے روزگاری کا بحران حل کرے اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر توجہ دے۔ مسئلہ کشمیر پر بھارتی خواہشات کو ترجیح اور کشمیریوں کی قربانیوں کو نظرانداز کرنا خطرناک ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 284749
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش