0
Thursday 29 Aug 2013 21:48

ایم کیو ایم اور اے این پی کا کراچی کی صورتحال پر سینیٹ سے احتجاجاً واک آؤٹ

ایم کیو ایم اور اے این پی کا کراچی کی صورتحال پر سینیٹ سے احتجاجاً واک آؤٹ
اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین نیئر حسین بخاری کی صدارت میں شروع ہوا تو متحدہ قومی موومنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور کارکنوں کی گرفتاریوں کیخلاف ایوان سے واک آوٹ کیا، پیپلزپارٹی کے اراکین نے بھی واک آوٹ میں اے این پی کا ساتھ دیا۔ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے طاہر مشہدی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت 1992ء کی تاریخ دہرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ میٹھی باتیں کرنے کے بجائے عملی اقدامات اٹھائیں۔ پیپلزپارٹی کے میاں رضا ربانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے 45 کارکنان کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج کا مطالبہ کرنے والے آدھی بات کرتے ہیں، اگر فوج آئی تو ہائیکورٹ اپنے اختیارات استعمال نہیں کر پائے گی۔ رضا ربانی نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 245 کی غلط تشریح کی جا رہی ہے، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وہ کراچی میں آپریشن کے مخالف ہیں، کرنل مشہدی کو دیکھ کر کہتا ہوں کہ آپریشن ہوا تو آپکی اور ہماری چیخیں نکل جائیں گی۔ آپریشن شروع ہوا تو مجرموں کے ساتھ بےگناہ بھی پکڑے جائیں گے۔ اجلاس میں آج بھی صدر مملکت کے پارلیمنٹ سے خطاب پر بحث کی گئی۔ اجلاس جمعہ صبح ساڑھے 10بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 296823
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش