0
Thursday 3 Oct 2013 15:55

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا امن و امان کی صورتحال پر اے پی سی بلانے کا اعلان

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کا امن و امان کی صورتحال پر اے پی سی بلانے کا اعلان

اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بدھ کی رات نجی ٹی وی میں زلزلے سے متاثرہ افراد کی بحالی اور بلوچستان کی سکیورٹی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم خون خرابہ نہیں بلکہ امن و ترقی چاہتے ہیں۔ بلوچستان کی صورتحال کے سیاسی بنیادوں پر حل کے لیے قبائلی عمائدین پر مشتمل جرگہ اور اہم سیاسی رہنماؤں کو تمام بلوچ علیحدگی پسند گروپوں اور فرقہ وارانہ تنظیموں کے پاس مذاکرات کے لیے بھیجیں گے اور مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر تمام مسائل کا حل نکالیں گے۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ان کے صوبے کو مسخ شدہ لاشوں، لاپتہ افراد اور ڈیرہ بگٹی اور ضلع کوہلو سے لوگوں کے لاپتہ ہونے جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں طاقت کے استعمال کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا اور ہم سیاسی حل کی راہ ہموار کرنے کے لیے ہر کسی تک رسائی حاصل کریں گے۔ آواران میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ امدادی کارکنوں پر حملے حکومت کو امدادی سرگرمیوں سے نہیں روک سکتے اور حکومت مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کی بحالی کی بھرپور کوشش کرے گی۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تسلیم کی کہ انہوں نے آواران میں کچھ مقامی شدت پسندوں سے بات کرکے ان پر امدادی کاموں میں رکاوٹ نہ ڈالنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے آواران میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے دو فوجیوں کی ہلاکت کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے حملے فوج کو زلزلہ متاثرین کی مدد سے نہیں روک سکتے۔

وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ حکومت نے زلزلے کو موقع غنیمت جانتے ہوئے آواران میں ترقیاتی کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آواران کا رقبہ فاٹا سے بھی بہت زیادہ ہے اور تسلیم کیا کہ یہاں کام کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ یہاں گذشتہ دس سال سے حکومت نام کی کوئی چیز نہیں تھی۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے بلوچستان کے زلزلہ متاثرین کی مدد کرنے کی اپیل کی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ دو روز میں بلوچستان کابینہ تشکیل دے دی جائے گی۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے سربراہ سردار ثناءاللہ زہری سے اختلافات کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف زہری کو وزیراعلٰی بلوچستان بناتے ہیں تو وہ ان کے ساتھ کام کرنے کو بھی تیار ہیں۔

خبر کا کوڈ : 307810
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش