0
Tuesday 5 Nov 2013 22:24

لاہور پولیس نے39 شعلہ بیاں علما، ذاکرین سے بدامنی نہ پھیلانے کی ضمانت لے لی

لاہور پولیس نے39 شعلہ بیاں علما، ذاکرین سے بدامنی نہ پھیلانے کی ضمانت لے لی
لاہور سے ابو فجر کی رپورٹ

لاہور پولیس نے محرم الحرام کے دوران میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیان بازی کرنے والے شیعہ و سنی اور دیگر فرقوں سے تعلق رکھنے والے خواتین و مردوں پر مشتمل 39 مقررین کی فہرست تیار کرتے ہوئے انکی نگرانی شروع کر دی ہے۔ ان مقررین کو پابند کیا جا رہا ہے کہ وہ محرم الحرام کے دوران منعقد کی جانے والی مجالس اور محرم الحرام میں ہونے والی محفلوں میں ایسی بات نہ کریں جس سے کسی کے مسلک کی دل آزاری ہو بلکہ ایسے بیان کیا جائے کہ معاشرہ میں بھائی چارے کی فضا قائم ہو۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس نے مختلف مکاتب فکر علماء کرام اور وہ ذاکرین جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شعلہ بیان تقاریر کرتے ہیں۔ ان سے شورٹی بانڈ بھروائے گئے ہیں تاکہ وہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں۔ سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق احمد کی ہدایت پر پولیس نے ان 39 مقررین کی نگرانی پر سپیشل ٹاسک کے تحت اہلکاروں کی الگ الگ ٹیمیں بنا کر مانیٹرنگ کرنی شروع کر دی ہے۔ ان پولیس اہلکاروں کو وائرلیس اور واکی ٹاکی سیٹ فراہم کئے گئے ہیں تاکہ بروقت کارروائی کرتے ہوئے ان کو شعلہ بیانی سے روکا جا سکے۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کے سربراہ سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق احمد نے لاہور کی 6 ڈویژنوں میں تعینات ایس پیز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران فرقہ واریت کے خدشات کے پیش نظر تمام فرقوں سے تعلق رکھنے والے شعلہ بیان مقررین کی کڑی نگرانی کی جائے تاکہ ان کی بیان بازی سے فرقہ واریت کے خدشات سے نمٹنے کیلئے فوری موثر اقدامات کئے جا سکیں۔ فرقہ واریت کی روک تھام کے لئے لاہور پولیس کی طرف سے ایک رپورٹ تیار کی گئی جس میں ان مقررین کے نام شامل کئے گئے جن کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ ان کی بیان بازی سے فرقہ واریت کو ہوا مل سکتی ہے۔

تیار کی گئی فہرست میں مولانا عبدالشکور، مولانا غلام محمد خطیب، بابا نور حسین سائیں، مولانا عبدالرحیم، سید سجاد حسین، مولانا جعفر حسین، محمد شریف الدین قذافی، قاری مظفر اقبال رضوی، مولانا پیر سیف اللہ خالد، مولانا محمد حسین، مولانا یوسف رضوی، مولانا اعجاز آفریدی، مولانا محمد یونس، مسماۃ نواب بی بی، مسماۃ طاہرہ بی بی، پروین اختر، مسماۃ امروزیہ، میڈم طاہرہ عباس، عابد رضا، افضل بھٹی، خالد نسیم بنگالی، عبدالغنی، قاری محمد زمان، مولانا محمد شیر علوی، مولانا ناصر عباس، مولانا تصدق حسین، مولانا اسد طالب جوہری، نذر عباس ساجدی، مولانا حافظ اعجاز، قاری اشتیاق نوری، مولانا عابد جلالی، محمد ذکی الحسن، محمد محسن جعفری، سید مطلوب شاہ، مراتب علی شاہ، سید سبطین شاہ، دلاور حسین گل، محمد رضا زیدی اور محمد قیصر عباس شامل ہیں۔

اس حوالہ سے سی سی پی او لاہور چوہدری شفیق احمد کا کہنا ہے کہ محرم الحرام کے موقع پر دہشت گردی اور فرقہ واریت سے نمٹنے کے لئے لاہور پولیس کے جوان تیار ہیں۔ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علما کرام، ذاکرین کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی چاہیئے کہ وہ بھائی چارے کی فضا کو برقرار رکھنے کے لئے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ مل کر حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے شرپسند عناصر کو اپنی صفوں میں نہ گھسنے دیں۔ انہوں نے کہا کہ امن ہماری اولین ترجیح ہے اور اس پر لاہور پولیس کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان بھائی بھائی ہیں اور ان میں تفرقہ ڈالنے والے مسلمان نہیں بلکہ ملک اور اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں جن کی شناخت کرنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 317839
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش