0
Friday 22 Nov 2013 16:25

مدرسہ تعلیم القرآن کی انتظامیہ نے کالعدم سپاہ صحابہ کی سازش ناکام بنا دی

مدرسہ تعلیم القرآن کی انتظامیہ نے کالعدم سپاہ صحابہ کی سازش ناکام بنا دی
اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی کے مدرسہ تعلیم القرآن کے مہتمم مولانا اشرف علی نے نماز جمعہ کی امامت خود کروائی اور نماز میں شریک مسلمانوں سے عہد لیا کہ شرپسندوں کے ایما پر فساد میں شریک نہ ہوں۔ مولانا اشرف علی کے اس اعلان کے بعد نمازی اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔ اس موقع پر کالعدم سپاہ صحابہ کے سرغنہ احمد لدھیانوی کو نماز جمعہ پڑھانے اور تقریر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ شرپسندوں کیطرف سے گذشتہ جمعہ جلائے جانے والے مدرسہ میں نمازیوں کی کثیر تعداد شریک تھی۔ دفاع پاکستان کونسل کے بانی اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ جنرل حمید گل سمیت دیگر راہنماوں نے بھی نماز جمعہ اسی مسجد کے سامنے سڑک پر ادا کی۔ ذرائع کے مطابق مدرسہ انتظامیہ نے روز عاشور کالعدم سپاہ صحابہ کی طرف سے منصوبہ بندی کے تحت مسجد میں شرپسندوں کو اکٹھا کرکے متنازعہ اور دل آزار تقاریر کروائے جانے کی وجہ سے جمعہ کے اجتماع میں شرپسندی کی اجازت نہیں دی۔ 

راولپنڈی کے سانحہ میں دس کے قریب جانوں کے ضیاع کی وجہ سے ایک ہفتہ سے حالات کشیدہ ہیں۔ جگہ جگہ فوج گشت کر رہی ہے۔ اس واقعہ کے خلاف احتجاج کی آڑ میں کالعدم تنظیموں نے ملتان، چشتیاں، راولپنڈی اور لاہور سمیت مختلف علاقوں میں مقدس مقامات کی بےحرمتی کی اور انہیں آگ لگائی۔ کالعدم جماعت کی سازش کو ناکام بنانے کے لیے اہلسنت کی نمائندہ تنظیموں نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ پاکستان کسی فساد اور ہنگامہ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا اور یہ جمعہ یوم امن اور عظمت نواسہ رسول کے طور پر منایا جائے گا۔ درایں اثنا مولانا سمیع الحق، مولانا فضل الرحمان اور وفاق المدارس العربیہ کے ناظم اعلٰی قاری حنیف جالندھری کی جانب سے اپیل میں عوام اور ائمہ جمعہ سے کہا گیا تھا کہ کسی شرپسند کو اس واقعہ کو بنیاد پر بدامنی کی اجازت نہ دی جائے۔ جبکہ اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن اور دیوبندی راہنما مولانا طاہر اشرفی کی جانب سے متنبہ کیا گیا تھا کہ سپاہ صحابہ اپنے مقاصد کے لیے واقعہ کو استعمال کرنے کی کوشش میں ہے۔
 
کالعدم تنظیم کی جانب سے فسادات کی سازش کے پیش نظر ملک بھر میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔ ان حالات میں مدرسہ تعلیم القرآن کی ذمہ داروں نے جید علماء کے بیانات اور اپیلوں کی روشنی میں شرپسندوں کو احتجاج کے نام پہ فرقہ وارانہ فسادات کی آگ بھڑکانے کی اجازت نہیں دی۔
ادھر سنی تحریک، مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور شیعہ علماء کونسل نے جمعہ کے موقع پر راولپنڈی واقعہ کے ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اور کالعدم جماعت کی طرف سے احتجاج کے نام پر ہنگامہ آرائی کی مذمت کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ اسی طرح جماعت اسلامی، جے یو آئی اور دیگر مذہبی جماعتوں کی طرف سے واقعہ میں ملوث شرپسندوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے وطن واپسی کے بعد مسلسل اس امر پر زور دیا ہے کہ راولپنڈی سانحہ جیسے واقعات سے بچنے کے لیے لاوڈ اسپیکر کے ناجائز استعمال اور نفرت آمیز تقاریر کا تدارک از بس ضروری ہے۔
خبر کا کوڈ : 323545
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش