0
Friday 22 Nov 2013 19:29

جلوسوں پر پابندی کی باتیں کرنے والے عناصر دماغی توازن کھو چکے ہیں، علامہ صادق رضا تقوی

جلوسوں پر پابندی کی باتیں کرنے والے عناصر دماغی توازن کھو چکے ہیں، علامہ صادق رضا تقوی
اسلام ٹائمز۔ ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی شیعہ تنظیموں اور اداروں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر سانحہ راولپنڈی کی مناسبت سے ’’ یوم عظمت نواسہ رسول (ص) ‘‘ منایا جس کے تحت شہر بھر کی جامع مساجد بشمول خوجہ شیعہ اثنا عشری مسجد کھارادر، جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد، جامع مسجد حسینی سفارتخانہ ملیر، جامع مسجد مصطفی عباس ٹاؤن، جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی، جامع مسجد اسٹیل ٹاؤن، جامع مسجد سچل گوٹھ کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مطاہرے کئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور سانحہ راولپنڈی کے بعد ملک میں پھیلائی جانے والے فرقہ واریت کی آگ کے خلاف زبردست احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ راولپنڈی میں یوم عاشورا کو نواسہ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) کی توہین کے مرتکب افراد کے خلاف حکومت کاروائی عمل میں لائے۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے، لبیک یا رسول اللہ (ص)، لبیک یا حسین (ع)، مردہ باد امریکہ، اسرائیل نامنظور، دہشت گردی مردہ باد، فرقہ واریت زہر قاتل، فرقہ واریت نامنظور سمیت وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے خلاف نعرے آویزاں تھے۔ احتجاجی مظاہروں سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، علامہ دیدار علی جلبانی، علامہ علی انور جعفری، جعفریہ الائنس پاکستان کے رہنما علامہ جعفر رضا نقوی، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدر علامہ مرزا یوسف حسین، ہئیت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کے صدر علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین سمیت مرکزی تنظیم عزاء کے صدر سلمان مجتبیٰ نقوی اور دیگر نے خطاب کیا۔

خوجہ مسجد کھارادر کے باہر منعقدہ مرکزی احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی میں وفاقی اور پنجاب حکومت براہ راست ملوث ہے جس نے کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مل کر عزاداری کے اجتماعات کے خلاف گھناؤنی سازش کی ہے جبکہ پنجاب حکومت کے وزیر رانا ثناء اللہ پہلے ہی کالعدم دہشت گرد گروہوں کے سرغنہ دہشت گردوں کو اپنے ساتھ لے کر گھومتے رہے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ یوم عاشورا کے دن نواسہ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی (ص) کی شان میں گستاخی کرنے والے عناصر کے خلاف 295/C کے تحت مقدمہ قائم کرے قرار واقعی سزا دی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عید میلادالنبی (ص) اور عزاداری کے جلوسوں پر پابندی اور محدود کرنے کی باتیں کرنے والے اصل میں دماغی توازن کھو بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مملکت پاکستان میں ملک دشمن دہشت گردوں سے نہ تو اسکول کے معصوم بچے محفوظ ہیں، نہ ہی ملک کے ہونہار انجیئنرز، ڈاکٹرز، تاجر، پولیس، افواج پاکستان اور غرض یہ ہے کہ کوئی بھی محفوظ نہیں تاہم جلوسوں کی پابندی اور محدودیت کے بجائے ان ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن واحد ایسا عمل ہے جس کے ذریعے پاکستان میں امن و امان قائم کیا جا سکتا ہے۔

جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے جعفریہ الائنس پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ جعفر رضا نقوی نے کہا کہ غیر ملکی ایماء پر پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں کو مضبوط کرنا ہے اور اس گھناؤنے فعل میں نواز شریف اور شہباز شریف حکومت براہ راست ملوث ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کی نگرانی میں غیر جانبدارانہ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے اور ملت جعفریہ کو اعتماد میں لیا جائے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں اور شہروں میں مساجد اور امام بارگاہوں کو نذرآتش کئے جانے کے واقعات کی تحقیقات بھی کمیشن کی ذمہ داریوں میں شامل کی جائیں۔

جامع مسجد نور ایمان پر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ نواز اور شہباز حکومت کالعدم دہشت گرد گروہوں کے ساتھ مل کر ملت جعفریہ پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث ہے تاہم ملت جعفریہ پاکستان اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں شیعہ اور سنی مسلمان باہم متحد ہیں جبکہ ایک مخصوص ٹولہ ہے جو سنی مسلمانوں کا نام استعمال کرکے پاکستان مین فرقہ واریت کی آگ کو پھیلانا چاہتا ہے تاہم حکومت کو چاہئیے کہ وہ دہشت گرد گروہوں کی سرپرستی چھوڑ کر ملک میں بڑھتی ہوئی بدامنی کے خلاف ایکشن لے۔

شہر کے دیگر مقامات پر خطاب کرتے ہوئے علامہ علی انور جعفری، علامہ شیخ حسن صلاح الدین، سلمان مجتبیٰ نقوی، علامہ دیدار علی جلبانی اور دیگر نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر وفاقی اور پنجاب حکومت نے دہشت گردوں کی سرپرستی بند نہ کی اور ان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع نہ کیا تو ملت جعفریہ راست اقدام سے دریغ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہر کراچی میں دن دیہاڑے مذہبی منافرت پر مبنی بینرز آویزاں کئے جا رہے ہیں لیکن پولیس انتظامیہ، رینجرز اور سندھ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئے، ہم انتظامیہ کی سرد مہری کے رویئے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر کراچی میں فرقہ واریت پر مبنی آویزاں ہونے والے بینرز لگانے والی کالعدم دہشت گرد جماعت کے خلاف ایکشن لیا جائے اور مدارس میں موجود لاکھوں کی تعداد میں خودکش حملہ آوروں کا صفایا کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 323619
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش