0
Friday 29 Nov 2013 19:11

ایران جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا، اپنے اصولوں سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے، خطیب جمعہ تہران

ایران جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا، اپنے اصولوں سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے، خطیب جمعہ تہران
اسلام ٹائمز- فارس نیوز ایجنسی کے مطابق خطیب نماز جمعہ تہران آیت اللہ امامی کاشانی نے اپنے خطبہ نماز جمعہ کے دوران جوہری سرگرمیوں سے متعلق ایران اور دنیا کی پانچ بڑی طاقتوں میں انجام پانے والے حالیہ جنیوا معاہدے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا ارادہ نہیں رکھتا تھا اور ہمیشہ سے پرامن مقاصد کیلئے ایٹمی توانائی کے حصول کا خواہاں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کا اسلامی نظام بدامنی اور قتل و غارت کا شدید مخالف ہے بلکہ دنیا میں امن و امان کے قیام اور دنیا بھر کے مستضعفین اور محرومین کا حامی نظام ہے۔ 
خطیب نماز جمعہ تہران نے کہا کہ اسلام ایک ایسا دین ہے جو امن کا پیغام دیتا ہے اور اسلامی نقطہ نظر سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار تیار کرنا اور انہیں استعمال کرنا غیرشرعی فعل ہے۔ اس کے علاوہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بھی واضح طور پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور انکے استعمال کے شرعا حرام ہونے کا فتوا دے رکھا ہے، لہذا بعض قوتوں کی جانب سے ایران پر اپنے جوہری پروگرام کو فوجی مقاصد کے حصول کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کا الزام انتہائی بے بنیاد اور سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ دنیا کیلئے حقیقی خطرہ ایران نہیں بلکہ اسرائیل ہے جس کی پوری تاریخ دنیا میں فتنہ انگیزی کرنے اور جنگ کی آگ پھیلانے جیسے غیرانسانی اور مجرمانہ اقدامات سے بھری پڑی ہے۔ انہوں نے قرآن کریم میں یہودی قوم کے بارے میں شدید سرزنش اور مذمت میں نازل ہونے والی آیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خداوند متعال نے قرآن کریم میں یہودی قوم سے بیزاری کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم اور حکام ایک وحشی درندے کی مانند مظلوم فلسطینی عوام کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا رہے ہیں، انہیں اپنا گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی پر مجبور کرتے ہیں، ان کے کھیت تباہ کرتے ہیں اور ان کا قتل عام کرنے میں مصروف ہیں۔ صہیونیست حقیقی معنا میں درندے ہیں۔ 
 
آیت اللہ امامی کاشانی نے کہا کہ دنیا بھر میں اسرائیلی حکام سے نفرت موجود ہے اور لوگ حتی ان کا چہرہ دیکھنا بھی پسند نہیں کرتے۔ لیکن اس کے باوجود وہ اسلامی جمہوریہ ایران پر یہ الزام لگاتا ہے کہ ایران دنیا کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جو ایک عظیم اور تاریخی ثقافت کا حامل ملک ہے اور اس نے اپنے اندر ایک ایسا اسلامی نظام حکومت نافذ کر رکھا ہے جس کی بنیاد ولایت فقیہ پر ہے اور صرف ایسا شخص ولی فقیہ ہو سکتا ہے جو دین کی مکمل سمجھ بوجھ رکھنے کے علاوہ عدالت کے درجے پر بھی فائز ہو یعنی وہ خدا کے قوانین کی ذرہ بھر خلاف ورزی نہ کر سکتا ہو، ایسی صورتحال میں ایران کیسے دنیا کے امن و امان کیلئے خطرہ ہو سکتا ہے؟ 

خطیب نماز جمعہ تہران نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہر گز جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا ارادہ نہیں رکھتا اور اس کا جوہری پروگرام صرف اور صرف پرامن مقاصد کے حصول کیلئے ہے جو اس کا مسلمہ حق ہے۔ آیت اللہ امامی کاشانی نے وزیر خارجہ جناب محمد جواد ظریف کی سربراہی میں ایرانی مذاکراتی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس ٹیم نے اپنی کامیاب ڈپلومیسی کے ذریعے دو بڑے کارنامے انجام دیئے ہیں۔ ایک تو انہوں نے دنیا پر واضح کر دیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے حصول کیلئے تھا اور اس کے خلاف انجام پانے والا سارا پروپیگنڈہ سراسر جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی تھا۔ اس معاہدے نے ثابت کر دیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کا مقصد صرف اور صرف جوہری توانائی کا حصول، ریڈیواکٹیو ادویات کی تیاری اور علمی تحقیقات تک محدود تھا۔ اب ساری دنیا جان چکی ہے کہ اسرائیل، امریکہ، برطانیہ اور دوسری مغربی طاقتیں ایران کے خلاف جھوٹ بولنے میں مصروف تھے اور اس طرح دنیا والوں کو فریب دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ خطیب نماز جمعہ تہران نے کہا کہ ایران کی مذاکراتی ٹیم کا دوسرا بڑا کارنامہ این پی ٹی معاہدے کی حدود میں رہتے ہوئے ایران کی جانب سے یورینیم کی انرچمنٹ کا مسلمہ حق منوانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این پی ٹی معاہدے میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ رکن ممالک کو پرامن جوہری توانائی کے حصول کیلئے یورینیم کی افزودگی کا حق حاصل ہے اور کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ جوہری ہتھیار تیار کرے۔ پرامن ایٹمی توانائی کے حصول کیلئے یورینیم انرچمنٹ پر مبنی ایران کے مسلمہ حق کو قبول کیا جانا ایران کیلئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ 

آیت اللہ امامی کاشانی نے جنیوا میں انجام پانے والے اس سمجھوتے کو پہلا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ مستقبل میں امریکہ اور مغربی ممالک کس حد تک اس سمجھوتے کی پابندی کرتے ہیں اور ان کے رویے کے مطابق آیندہ کی پالیسی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مغربی ممالک سے زیادہ خوش بین نہیں کیونکہ وہ اکثر ماضی میں معاہدوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو چکے ہیں۔ خطیب نماز جمعہ تہران نے کہا کہ مغربی طاقتوں نے جھوٹے الزامات کی بنیاد پر ایران کے خلاف ظالمانہ اقتصادی پابندیاں لگا رکھی تھیں لیکن جب ان کا کوئی فائدہ نہ ہوا تو وہ ایران کے ساتھ سمجھوتہ کرنے پر مجبور ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم ماضی کی طرح ثابت قدم رہے گی اور اپنے حقوق کا دفاع کرتی رہے گی۔ 
خبر کا کوڈ : 325859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش