0
Wednesday 8 Jan 2014 23:03

پاکستان میں 8 کروڑ 65 لاکھ ’ایس ایم ایس‘ کا تبادلہ

پاکستان میں 8 کروڑ 65 لاکھ ’ایس ایم ایس‘ کا تبادلہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان دنیا کے اُن چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں ’شارٹ میسجنگ سروس‘ یا ’ایس ایم ایس‘ کے استعمال میں گزشتہ چند سالوں کے دوران بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کے اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ پاکستان میں ایک سال کے دوران 8 کروڑ 65لاکھ ’ایس ایم ایس‘ کا تبادلہ ہوا۔ اس قدر کثیر تعداد میں ایس ایم ایس کرنے کی بہت سی وجوہ ہیں۔ جو بھی وجہ ہو لیکن پاکستانیوں نے جولائی 2012ء سے جون 2013ء کی ایک سالہ مدت کے دوران 318 بلین، یا آسان زبان میں کہیں تو 8کروڑ 65لاکھ ’ایس ایم ایس‘ کئے۔ 

پاکستان میں سب سے زیادہ لطیفے ہی ایک دوسرے کو ’ایس ایم ایس‘ کئے جاتے ہیں۔ پھر ان لطیفوں کی اقسام بھی مختلف ہیں۔ کچھ نوجوان ’بالغ النظر‘ لطیفوں کا استعمال بھی عام کئے ہوئے ہیں۔ جس کے سبب، ایک کے جواب میں ایک لطیفہ اور ایک ’ایس ایم ایس‘ کے جواب میں دوسرا ’ایس ایم ایس‘ بھیجا جاتا ہے۔

عید الفطر ہو یا عید الاضحی، رمضان کا چاند نظر آئے یا عید کا۔۔ تہواروں کے موقع پر خاص طور سے، ایک ایک شخص کے پاس سو، سو ’ایس ایم ایس‘ آجاتے ہیں۔ کچھ لوگ تو ان کے باقاعدہ ’عادی‘ بھی ہوگئے ہیں۔ وہ ہر روز انگنت پیغامات کا تبادلہ کرتے ایسے کئی دلچسپ خواتین اور مرد ہیں جنہوں نے ہر روز ڈھیروں ڈھیر ’ایس ایم ایس‘ کرنا اپنا ’شغلہ‘ بنا لیا ہے۔ 

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے  اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سال دو ہزار بارہ اور تیرہ میں ’ایس ایم ایس‘ ٹریفک میں پچھلے سال کے مقابلے میں 13.68 فیصد اضافہ ہوا۔ ایک موبائل فون یوزر سال دو ہزار نو، دس میں ماہانہ 131 میسج کرتا تھا، جبکہ 2013ء میں یہ تعداد بڑھ کر 214 ہو گئی ہے۔ یعنی، پاکستان میں ہر شخص ایک دن میں تقریباً سات ’ایس ایم ایس‘ کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 336999
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش