0
Sunday 12 Jan 2014 13:40
سہ فریقی مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق

پاکستان اور افغانستان کو دہشتگردوں سے ملکر نمٹنا ہوگا، کرزئی کا نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ

پاکستان اور افغانستان کو دہشتگردوں سے ملکر نمٹنا ہوگا، کرزئی کا نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور افغانستان نے دوطرفہ اور سہ ملکی سطح پر دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور اس حوالہ سے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، افغان صدر نے ہنگو میں بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خودکش حملہ ناکام بنانے والے اعتزاز حسن کی شہادت کے واقعہ پر دلی افسوس کا اظہار کیا اور اس کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو مل کر ہی دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان ہفتہ کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اطلاعات کے مطابق دونوں رہنماﺅں کے درمیان ٹیلیفونک رابطے کے دوران دوطرفہ تعلقات زیر بحث لائے گئے، اس کے ساتھ ساتھ افغانستان، پاکستان اور ترکی کے درمیان سہ فریقی بات چیت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ دونوں رہنماﺅں نے مستقبل میں یہ بات چیت انقرہ میں کرانے پر اتفاق کیا۔ 

دریں اثناء صدارتی محل سے جاری ہونے والے ایک بیان میں افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ دہشت گرد دونوں ملکوں کی سرحدوں پر موجود ہیں، جو افغان اور پاکستانی عوام کے لئے خطرہ ہیں، ان سے مل کر ہی نمٹنا ہوگا۔ انہوں نے افغان پولیس افسر جان علی کی خدمات کو بھی سراہا، جس نے ساتھیوں کی جان بچاتے ہوئے خودکش حملہ ناکام بنایا اور اپنی جان دیدی۔ افغان خبررساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور افغان صدر حامد کرزئی کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں باہمی دلچسپی، پاکستان افغانستان دوطرفہ تعلقات، پاکستان اور افغانستان کے علاوہ ترکی افغانستان اور پاکستان کے درمیان سہ ملکی مذاکرات،خطے کی صورتحال اور افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلا کے بعد کے تناظر سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماوں نے اتفاق کیا کہ اپنی سرزمین ایک دوسرے کے ملکوں کیخلاف استعمال نہیں ہونے دی جائیگی۔
 
آئی این پی کے مطابق صدارتی محل کے بیان کے مطابق افغان صدر حامد کرزئی نے ہنگو میں خودکش حملہ آور کو سکول میں داخل ہونے کی کوشش سے روکنے کے دوران شہید ہونے والے طالب علم اعتزاز حسن کو اس کی بہادری پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے عوام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے، اس کے خاتمے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ صدارتی محل سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 17 سالہ طالب علم اعتزاز حسن نے بہادری کا کارنامہ سرانجام دے کر دیگر ساتھیوں کو دہشت گردی سے بچا لیا، اس پر وہ خراج عقیدت کے مستحق ہیں۔ سرحد کے دونوں اطراف دہشت گرد پاکستان اور افغانستان کے عوام کو ترقی اور اپنی زندگیوں کو خوشحال بنانے سے روکنے کے لئے نظریں گاڑھے ہوئے ہیں، تاہم ہمیں ان کی کوششوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان اور افغانستان کو مل کر جدوجہد کرنا ہو گی۔

دریں اثناء سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے حامد کرزئی نے کہا کہ خطے میں امن کیلئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، تاہم طالبان کی جانب سے مثبت ردعمل کا انتظار ہے، پاکستان اور سعودی عرب امن عمل میں افغانستان کی مدد کریں۔ سعودی عرب، افغانستان میں قیام امن کے عمل میں مثبت کردار ادا کرے، ساتھ ہی ساتھ اپنے دوست ملک پاکستان کو بھی درخواست کرے کہ وہ خطے اور خصوصاً افغانستان میں امن عمل کے کردار میں خصوصی تعاون کرے، تاکہ دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کی ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ طالبان سے مذاکرات کئے جائیں اور امن و امان قائم کیا جائے، افغانستان اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں، ہمیں افغان طالبان کی جانب سے مثبت ردعمل کا انتظار ہے اور رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 340313
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش