0
Tuesday 28 Jan 2014 08:25

آپریش یا مذاکرات ایوان زیریں کنفیوژن کا شکار

آپریش یا مذاکرات ایوان زیریں کنفیوژن کا شکار
رپورٹ: این ایچ نقوی

پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کارروائی کا بائیکاٹ ختم کر دیا، تاہم حکومت پر شدید تنقید کی حکمت عملی طے کر لی۔ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے آپریش یا مذاکرات پر ایوان زیریں کنفیوژن کا شکار نظر آیا، اگرچہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے آپریشن کی کھل کر حمایت کی، تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آپریشن پر تذبذب کا شکار نظر آئے۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اپوزیشن رہنماؤں کی تنقید کا ایک ایک کرکے تفصیلی جواب دیا اور وزیراعظم نواز شریف کے پارلیمنٹ نہ آنے کا بھرپور دفاع کیا۔ ایسا لگتا تھا کہ چوہدری نثار اور عمران خان آپریش کے حوالہ سے ایک صفحہ پر ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کی تعریف کی باالخصوص عمران خان نے طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالہ سے چوہدری نثار کی کوششوں کو سراہا۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی عمران خان کی تقریر کے دوران انہیں پوائنٹ لکھ کر دیتے رہے۔ اسی طرح شاہ محمود قریشی نے اپنے لیڈر کو لقمہ دینے کی روایت برقرار رکھی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جذباتی تقریر کرتے ہوئے شہادتوں کا ذکر کیا، اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کرتے کے فیصلہ کا حکمران جماعت نے مذاق اڑایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہم بزدل ہیں، حکومت بہادر بنے آگے بڑھے پیپلز پارٹی ساتھ دے گی، حالانکہ جب نواز شریف نے 99 میں قدم بڑھایا تھا تو (ن) لیگ پیچھے نظر نہیں آئی تھی۔ اب نواز شریف قدم بڑھائیں پیپلز پارٹی پیچھے کھڑی نظر آئے گی۔ اس طرح انہو ں نے مسلم لیگ (ن) کو بزدلی کا طعنہ دیا۔ قومی اسمبلی کا رواں سیشن 7 فروری تک جاری رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 345742
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش