0
Wednesday 12 Mar 2014 19:10
مذاکرات پہلی ترجیح، آپریشن آخری آپشن ہونا چاہیے، عمران خان

پاکستان میں امن کا قیام ہمارا مشترکہ موٴقف ہے، آپ نے مشورے کیلئے بلایا میں خود آگیا، نواز شریف

پاکستان میں امن کا قیام ہمارا مشترکہ موٴقف ہے، آپ نے مشورے کیلئے بلایا میں خود آگیا، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے اہم ملاقات کی ہے جس میں طالبان سے مذاکرات پر نئی کمیٹی کی تشکیل پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ دونوں رہنمائوں نے مذاکرات کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ اسلام آباد میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے جبکہ رستم شاہ کو حکومتی کمیٹی میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ عمران خان نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ طالبان کیساتھ مذاکرات کیلئے وفاقی حکومت کی غیر مشروط مدد کی جائے گی۔ مذاکرات کی کامیابی کیلئے ہر مکمن مدد کرینگے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ بہت سی قوتیں مذاکرات کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں۔ آپریشن سے بچ کر مذاکرات کو راستہ اپنانا چاہیے۔ طالبان کی اکثریت مذاکرات چاہتی ہے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مذاکرات پہلی ترجیح، آپریشن آخری آپشن ہونا چاہیے۔ جو گروپ مذاکرات میں شامل نہ ہوں ان کیخلاف آپریشن کیا جائے۔ وزیراعظم سے ملاقات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں 2 لاکھ 60 ہزار بچے ویکسین سے محروم ہیں۔ انسداد پولیو مہم کو مذاکرات کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔ گفتگو کے دوران وزیراعظم محمد نواز شریف نے پاکستان میں قیام امن کیلئے عمران خان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امن کے قیام کی منزل حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ 

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے عمران خان کو بلانے کی بجائے اپنے وفد کے ہمراہ ان کی رہائشگاہ پر ملنے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف حفاظتی انتظامات اور پروٹوکول کے بغیر اپنے وفد کے ہمراہ عمران خان کی رہائش گاہ پر پہنچے۔ عمران خان نے پارٹی رہنمائوں کے ساتھ وزیراعظم کا استقبال کیا۔ دونوں رہنمائوں کے درمیان ہونے والی اس اہم ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی، شیریں مزاری، جہانگیر ترین اور پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی بھی شریک تھے۔ ملاقات ایک گھنٹہ 10 منٹ جاری رہی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ دہشتگردی ہے۔ دہشتگردی سے نمٹنا ایک بہت بڑا چلینج ہے۔ حکومت مذاکرات کو موقع دے رہی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے صحیح موقف اختیار کیا ہے۔ سیاسی اور عسکری قیادت کا نقطہ نظر ایک ہے۔ شکر ہے کہ دہشتگردی کیخلاف قومی اتفاق رائے بن گیا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ڈائیلاگ کے ذریعے مذاکرات کرنے اور نہ کرنے والوں میں تقسیم کرکے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ واضع ہوگیا ہے کہ ایک چھوٹا گروپ مذاکرات نہیں کرنا چاہتا۔ میڈیا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مخالفین چاہتے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں توپیں چلائیں۔ آپریشن ناگزیر ہو تو عوام کی سلامتی یقینی بنائی جائے۔ آپریشن کی ناکامی کے باعث ملک میں دہشتگردی بڑھنے کا خدشہ ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کے ذریعے امن کوششوں کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتے ہیں، آپ نے مجھے مشورے کے لیے بلایا میں خود آگیا، میں یہاں پاکستان کیلئے آیا ہوں، پاکستان کے مفاد میں ہم مل کر فیصلے کریں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما عمران خان کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن کا قیام ہمارا مشترکہ موٴقف ہے۔ وزیراعظم نے عمران خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پہلی ترجیح مذاکرات کو دی، حکومتی کوششوں سے مذاکرات کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے آئندہ مذاکراتی حکمت عملی سے متعلق عمران خان کو اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم اور عمران خان کے درمیان مذاکراتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق بھی ہوا۔ وزیراعظم نواز شریف کی عمران خان سے ملاقات کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحق ڈار، مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی، تحریک انصاف کے رہنما، مخدوم جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی، وزیراعلٰی خیبر پختونخوا پرویز خٹک بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 360953
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش