0
Saturday 29 Mar 2014 19:52

گلگت، دہرے قتل کے واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش ناکام

گلگت، دہرے قتل کے واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش ناکام
اسلام ٹائمز۔ سی آئی ڈی پولیس نے دہرے قتل کے ملزم کو بروقت گرفتار کر کے واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش ناکام بنا دی۔ پولیس ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز تقریباً ایک بجے ڈومیال گلگت میں فائرنگ کے ایک واقعے میں گلاپور سے تعلق رکھنے والے نویں جماعت کے طالب علم انیس الرحمن کو قتل کیا گیا۔ قتل کے اس واقعے کے فوراً بعد اس واقع کو فرقہ وارانہ قتل قرار دے کر میسج چلائے گئے، جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا۔ اس دوران قتل کے اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایس پی، سی آئی ڈی گلگت جہانگیر خان نے سی آئی پولیس کو ہدایات جاری کی کہ قتل کے اس واقعے میں جو کوئی بھی ملوث ہے اسے فوراً گرفتار کیا جائے۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس دوران کوہستان منڈی کشروٹ کے قریب ڈیوٹی پر مامور سی آئی ڈی پولیس کے اہلکار نے ایس پی جہانگیر خان کو فون پر اطلاع دی کہ ایک شخص واقع کے قریب مشکوک حالت میں ہاتھ میں اسلحہ لئے بھاگتے ہوئے ورشی گھوم ہوٹل میں داخل ہو گیا ہے۔ جس پر ایس ایس پی جہانگیر نے فوراً پولیس نفری بھجوا دی سی آئی ڈی پولیس نے چھاپہ مارا اور ملزم ناصر اقبال کو اسلحہ سمیت گرفتارکر لیا۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم ناصر اقبال نے طالب علم انیس الرحمن کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ میں نے آج 9بجے اپنی ماموں زاد بہن کو بھی قتل کیا ہے اور مقتولہ کی لاش ماموں کے گھر میں اب بھی موجود ہے۔ ملزم کے بیان پر پولیس نے کونوداس میں ملزم کے ماموں کے گھر میں چھاپہ مار کر مقتولہ مسماة (م) کی لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کردیا ہے۔ اس حوالے سے ایس پی سی آئی ڈی جہانگیر خان نے میڈیا کو بتایا کہ جمعہ کے روز طالب علم انیس الرحمن کے قتل کے واقعے کے فوراً بعد میسج کے ذریعے اس واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی، مگر اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم نے قتل کے اس واقعے میں ملوث اصل ملزم کو گرفتار کر کے فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 367204
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش