اسلام ٹائمز۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں گزشتہ کئی ماہ سے چوری، راہزنی، ڈکیتی، بھتہ خوری، نقب زنی کی وارداتوں میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے۔ شہری علاقوں میں ڈکیتی اور نقب زنی کی کاروائیوں سے درجنوں افراد متاثر ہوچکے ہیں اور بھتہ خوری جیسے سنگین جرائم کی وجہ سے کئی خاندانوں نے شہر سے نقل مکانی کی ہے اور کاروباری طبقہ تیزی سے اپنا کاروبار شہر سے باہر منتقل کر رہا ہے، جن لوگوں کے کاروبار ابھی تک شہر میں موجود ہیں، وہ اغواء برائے تاوان کے خوف سے گھروں تک محدود ہوکے رہ گئے ہیں۔ شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف تاحال پولیس بے بس دیکھائی دے رہی ہے۔ جرائم کی اتنی وارداتوں کے باوجود تاحال کوئی مجرم گرفتار نہیں ہو پایا ہے۔ جو پولیس کی کارکردگی پر نمایاں سوال ہے۔ درابن روڈ زکریا مسجد کے قریب ایک ماہ میں نقب زنی اور ڈکیتی کی چھ دارداتیں رونما ہوچکی ہیں، جبکہ پولیس فقط ایک کیس میں ملزمان تک پہنچنے کا دعویٰ کر پائی ہے۔ بڑھتے ہوئے جرائم سے پریشان عوام مقامی سطح پر کمیٹیاں بنانے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ مختلف علاقوں میں محلہ کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں جو جرائم کی روک تھام کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت رات کے اوقات میں گشت کریں گی۔