0
Wednesday 15 Sep 2010 11:13

لشکر جھنگوی نے صلح کا پیغام بھیجا،ہتھیار ڈالیں اور توبہ کریں تو معافی پر غور کریں گے،رحمن ملک

لشکر جھنگوی نے صلح کا پیغام بھیجا،ہتھیار ڈالیں اور توبہ کریں تو معافی پر غور کریں گے،رحمن ملک
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ لشکرِ جھنگوی نے صلح کا پیغام بھیجا ہے،لیکن میں نے واضح کر دیا ہے کہ ہتھیار ڈالیں اور توبہ کریں تو معافی پر غور کریں گے،مذکورہ کالعدم تنظیم کیخلاف ہر جگہ کارروائی کریں گے اور کسی عسکریت پسند تنظیم کو چندہ جمع کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بلوچستان میں فوجی آپریشن نہیں ہو گا،سیلاب متاثرین میں 5 ہزار وطن کارڈز تقسیم کئے جا چکے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں نادرا ہیڈ کوارٹرز میں وطن کارڈ کے ذریعے متاثرین سیلاب کو امدادی رقوم کی تقسیم کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ وطن کارڈ کے ذریعے متاثرین کو ادائیگیاں شروع ہو چکی ہیں،لیکن یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اس حوالے سے تنقید کو مثبت انداز میں لیا ہے،اور آج اسی لئے یہ اجلاس منعقد کیا،تاکہ صوبوں کو اگر اس طرح کی شکایات ہیں،تو ان کا جائزہ لے کر ایک ایک افسر وزراءاعلیٰ کے ساتھ تعینات کیا جائے،جو صوبوں کی شکایات کا ازالہ کر سکے۔
شہباز شریف کے بیان کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ میرے بھائی ہیں،میں ان کی بات کا برا نہیں مانتا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یقین دلایا کہ قطر سے پاسپورٹ کے اجراء کا کام دو ہفتے میں شروع ہو جائیگا۔رحمن ملک نے پنجاب اور سندھ کی حکومتوں کو وطن کارڈ کے اجراء کیلئے صوبائی سطح پر اقدامات فوری طور پر کرنے کو سراہا اور کہا کہ خیبر پختونخوا میں بھی 18 ستمبر سے یہ عمل شروع ہو جائیگا۔پرویز مشرف کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب وہ واپسی کا اعلان کریں گے تو دیکھیں گے،اگر وہ واپس آنا چاہتے ہیں تو اسی طرح عدالتوں کا سامنا کریں،جس طرح ہم نے کیا،ان پر اکبر بگٹی کے قتل کا مقدمہ بھی ہے۔ قبل ازیں وزیر داخلہ نے نادرا ہیڈ کوارٹرز میں وطن کارڈ کے اجراء کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں اس عمل کو شفاف اور آسان بنانے اور متاثرین کو وطن کارڈ کے اجراء کیلئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور وزیر داخلہ نے نادرا حکام کو اس سلسلے میں ہدایات جاری کیں۔
وقت نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ جماعة الدعوة اور کالعدم تنظیموں کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،شدت پسند باز نہ آئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ایف آئی اے اور چاروں صوبوں کے پولیس سربراہان کو ہدایت کر دی ہے کہ وہ کالعدم تنظیموں اور لوگوں پر نظر رکھیں اور جہاں بھی اطلاع ملے،ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا بھی ایک فورس کی طرح کردار ادا کر رہا ہے۔رحمن ملک نے کہا کہ کالعدم لشکر جھنگوی کے خلاف آپریشن ضرور ہو گا۔حافظ سعید کو وارننگ دی ہے کہ ان کی تنظیم فلاحی کاموں میں حصہ نہیں لے گی۔بلوچستان میں بھولے بھٹکے لوگ واپس آ جائیں گے،سوات طرز کا آپریشن نہیں ہو گا۔ مجھے کہا گیا کہ لشکر جھنگوی دوستی کرنا چاہتی ہے میں نے کہا کہ ہتھیار پھینک دیں پھر دوستی ہو سکتی ہے۔ایک سوال پر کہا کہ پرویز مشرف پاکستان آئیں یہ ان کا ملک ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ لشکر جھنگوی دہشت گرد تنظیم ہے،اس کے خلاف آپریشن ضرور کیا جائے گا، اگر لشکر جھنگوی توبہ کر کے ہتھیار پھینک دے تو بات چیت کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کالعدم تنظیموں کی جانب سے کیمپوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 37163
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش