0
Sunday 27 Apr 2014 08:55

کشمیر میں بسنے والی اقلیتیں ہمارے جسم و جان کا حصہ ہیں، گیلانی

کشمیر میں بسنے والی اقلیتیں ہمارے جسم و جان کا حصہ ہیں، گیلانی
اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمن سید علی گیلانی نے الیکشن ڈرامے کے پہلے مرحلے پر واپس لوٹے پنڈت بھائیوں اور سکھ برادری کی طرف سے ووٹ کا بائیکاٹ کرنے پر دلی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کے لٹکتے رہنے سے جہاں مسلم اکثریت ایک عذابِ مسلسل میں مبتلا ہے، وہاں اس تنازعے کے حل طلب ہونے کی وجہ سے جموں کشمیر کے غیرمسلم بھائیوں کو بھی بے شمار مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور وہ بھی ہمارے ساتھ ساتھ غیر یقینی سیاسی صورتحال سے دوچار ہیں۔ 

سید گیلانی نے کہا کہ ’’ہم تنازعہ کشمیر کا حق خودارادیت کی بنیاد پر حل چاہتے ہیں اور اس میں ایک شخص ایک ووٹ کی بنیاد پر جموں کشمیر، لداخ، آزاد کشمیر اور گلگت و بلتستان کے ہر فرد کو بلا تمیز مذہب و ملت اپنی رائے کے اظہار کا موقع فراہم ہو گا اور اس سے جو بھی نتیجہ نکلے گا، ہم اس کو قبول کرنے کے وعدہ بند ہیں‘‘۔ 

انہوں نے کہا کہ پنڈت بھائیوں اور سکھ برادری نے الیکشن بائیکاٹ فیصلے میں اپنے مسلمان بھائیوں کا ساتھ دیکر ثابت کر دیا ہے کہ کشمیر نہ کوئی فرقہ واریت کا مسئلہ ہے اور نہ اس کی حیثیت ہندو مسلم مناقشے جیسی ہے، یہ 1کروڑ 30لاکھ لوگوں کے مستقبل کے تعین کا مسئلہ ہے اور ان میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہندو، سکھ، بودھ اور عیسائی اقلیتیں بھی شامل ہیں۔ 

حریت رہنما نے مزید کہاکہ بھارت نے اس خطے پر قبضہ جمایا ہے اور وہ ان وعدوں سے مکر گیا ہے، جو اس نے قومی اور بین الاقوامی فورموں پر کیے ہیں اور جن میں جموں کشمیر میں استصواب رائے کے انعقاد کو عمل میں لانے کی بات کہی گئی ہے۔ سید گیلانی نے کہا کہ جموں کشمیر کی اقلیتیں ہمارے بھائی اور ہمارے جسم کا حصہ ہیں اور ہم کسی بھی صورت میں اور کسی بھی مرحلے پر ان کو تن تنہا نہیں چھوڑیں گی۔ 

انہوں نے ویسو اسلام آباد (اننت ناگ) میں رہائش پذیر پنڈت بھائیوں کے تاثرات کو اپنے لیے باعث مسرت قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں 2010ء سے اپنے گھر میں قید نہ کیا گیا ہوتا تو میں کئی بار ان کے پاس گیا ہوتا۔ گیلانی نے کہا کہ کسی بھی غیر مسلم بھائی کو کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو، جس میں ہم اس کی کوئی مدد کر سکتے ہیں، تو اس کو بلا جھجک اور بلا روک ٹوک ہمارے پاس تشریف لانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ’’ ہمیں ان کے کام آنے میں خوشی اور دلی مسرت ہو گی، کیونکہ یہ ہماری دینی، قومی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ ہم ان کا ہر حال میں خیال رکھیں‘‘۔ گیلانی نے امید ظاہر کی کہ آئندہ مراحل پر بھی ہمارے غیر مسلم بھائی الیکشن ڈرامے سے لاتعلق رہیں گے اور وہ اکثریتی برادری کے ساتھ ساتھ ووٹ ڈالنے کا مکمل بائیکاٹ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 376794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش