0
Wednesday 30 Apr 2014 09:46

بھارت مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا ڈھونگ رچا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتا، بیرسٹر سلطان

بھارت مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا ڈھونگ رچا کر دنیا کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتا، بیرسٹر سلطان
اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم و پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنماء بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت اب یہ جان لے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کا ڈھونگ رچانے سے وہ انٹرنیشنل کمیونٹی کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونک سکتا۔ کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں اس وقت سات لاکھ بھارتی فوج ہے اور ملٹری کنٹونمنٹ میں کون سے جمہوری انتخابات ہو سکتے ہیں۔ لہذا بھارت کے اس اقدام سے اس کے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوؤں کی کلی کھل جاتی ہے۔ 

سرینگر میں بھارتی لوک سبھا کے انتخابات کے موقع پر پورے سری نگر کو سیل کر دیا گیا ہے جبکہ کشمیری عوام ان انتخابات کا بھرپور بائیکاٹ کریں گے لیکن بھارتی فوج پھر بھی زبردستی لوگوں سے ووٹ ڈلوانے کی کوششیں کرے گی۔ جس طرح کہ ماضی میں بھی ہوتا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنی رہائشگاہ پر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ اگرچہ مقبوضہ کشمیر میں لوگ سبھا کے انتخابات ہو رہے ہیں اور کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر میں ریاستی انتخابات کا تو مکمل بائیکاٹ کرتے ہیں لیکن اس دفعہ بھرپور انداز میں لوک سبھا کے انتخابات کا بھی بائیکاٹ کرکے بھارتی فوج کے خلاف نفرت کا اظہار کریں گے۔ کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں دنیا کے کسی بھی خطے میں اسوقت سویلین آبادی کے تناسب کے اعتبار سے بھارتی فوج سب سے زیادہ تعداد میں موجود ہے۔ 

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ عالمی برادری اس بات کا نوٹس لے اور یہ جان لے کہ جب تک اس ریجن کا کور ایشو کشمیر حل نہیں ہوتا اس وقت تک اس ریجن میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے کہا کہ ہم کافی عرصہ سے کشمیر پر بات چیت نہیں کر رہے کیونکہ بھارت میں انتخابات ہونے والے تھے اب جبکہ بھارت میں انتخابات ہو جائیں گے اور ایک اندازے کے مطابق بھارت میں ہندوؤں کی قوم پرست جماعت بی جے پی کا اقتدار میں آنا نظر آرہا ہے تو اب بھارت سے مسئلہ کشمیر پر انتخابات کے بعد ہی بات چیت ہو سکتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بی جے پی کے برسر اقتدار آنے سے جہاں وہاں پر مقیم مسلمانوں کے لیے مشکلات پیدا ہون گی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم میں بھی اضافہ ہو جائے گا، وہیں پاک، بھارت تعلقات بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ لہذا انٹرنیشنل کمیونٹی اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیاں اور مظالم رکوائے بلکہ کشمیری عوام کو انکا حق خودارادیت دلوا کر اس ریجن میں امن لانے کے لیے کوششیں کرے۔
خبر کا کوڈ : 377776
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش