0
Wednesday 30 Apr 2014 08:59

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بھارتی انتخابات کے خلاف آج مکمل ہڑتال ہو گی

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بھارتی انتخابات کے خلاف آج مکمل ہڑتال ہو گی
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بھارتی انتخابات کے خلاف آج مکمل ہڑتال ہو گی۔ اس دوران وادی میں پارلیمانی چنائو کے دوسرے مرحلے سے قبل حریت خیمے اور مشتبہ نوجوانوں کیخلاف سخت کریک ڈائون کے تحت پولیس نے وسطی اور شمالی کشمیر میں 600 سے زیادہ نوجوانوں اور حریت لیڈروں و کارکنان کوگرفتار کیا۔ جن میں شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، ایاز اکبر، ظفر اکبر بٹ، مختار احمد وازہ، جمیل احمد وار اور بلال صدیقی سمیت کئی حریت لیڈران و کارکن شامل ہیں۔ پولیس نے تازہ گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وسطی اور شمالی کشمیر میں پرامن پولنگ کو یقینی بنانے کیلئے 460 مبینہ سنگبازوں کو احتیاطی طور پر حراست میں لیا گیا ہے جبکہ 24 اپریل کو جنوبی کشمیر میں انتخابی عمل میں رخنہ ڈالنے کی پاداش میں 70 مشتبہ پتھراؤ کرنے والوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور آنے والے دنوں میں مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔ اس دوران شمالی قصبہ بارہمولہ اور حاجن میں تازہ چھاپوں اور نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ 

وادی میں 30 اپریل کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سرینگر پارلیمانی نشست کیلئے ووٹ ڈالے جا رہے ہیں اور اس مرحلے کے پیش نظر پولیس اور فورسز الیکشن مخالف حریت جماعتوں اور لیڈران و کارکنان کے خلاف اپنی کارروائیوں میں مزید شدت لائی ہے۔ پولیس اور فورسز نے سرینگر شہر اور وسطی و شمالی کشمیر کے مختلف علاقوں میں تازہ چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 250 سے زیادہ حریت کارکنان، مشتبہ سنگ اندازوں اور گذشتہ برسوں میں ہونے والی گرمائی ایجیٹیشن کے دوران پولیس ایف آئی آر کی زد میں آنے والے نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔

سرینگر شہر میں گذشتہ روز پولیس اور فورسز نے مولانا آزاد وارڑ کے متصل پرتاب پارک کے نزدیک اچانک چیکنگ کے دوران 2 نوجوانوں کو گرفتار کیا جبکہ گذشتہ روز نشاط علاقہ کے شیخ محلہ برین میں ایک درجن سے زیادہ نوجوانوں کو حراست میں لینے کی اطلاع ملی ہے۔ ادھر شہر کے ایک حساس علاقہ مائسمہ میں پولیس نے دوران شب چھاپے مار کر حریت کارکن جمیل احمد وار سمیت کئی افراد کو گرفتار کر لیا جبکہ پولیس کی گرفتاری سے بچنے کیلئے حریت(ع) کے لیڈر اور پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیرمین ہلال احمد وار روپوش ہو گئے ہیں۔ 

تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال صدیقی کو ایک چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا ہے۔ حریت کانفرنس جموں و کشمیر کے سینئر رہنمائوں شبیر احمد شاہ اور نعیم احمد خان کو مسلسل گھر میں نظربندی کے بعد پولیس نے گرفتار کر کے نامعلوم جگہ پر منتقل کر دیا ہے۔ تحریک حریت کے راہنمائوں جن میں محمد اشرف صحرائی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین، عبدلغنی بٹ صدر ضلع بارہ مولہ، محمد یوسف لون، امیر حمزہ، ڈاکٹر غلام محمد گنائی، امتیاز حیدر، عاشق حسین صوفی، بشیر احمد شیخ، بلال احمد میر، لطیف احمد گنائی، بلال احمد، عمر عادل ڈار، حمید احمد پرے اور اس کا بیٹا، ارشد احمد حیدر پورہ، فاروق غوطہ پوری کے بھائی نظیر احمد کو مختلف تھانوں میں بند کیا گیا ہے۔ 

واضح رہے کہ پولیس نے الیکشن مخالف مہم کے پیش نظر پہلے ہی سید علی گیلانی اور دیگر کئی مزاحمتی لیڈران کو خانہ نظر بند رکھا ہے جبکہ لبریشن فرنٹ چیرمین محمد یاسین ملک سمیت کئی حریت کارکن گذشتہ کئی دنوں سے پولیس حراست میں ہیں۔ پولیس نے شہر خاص میں بھی چھاپوں کے دوران گذشتہ کچھ دنوں میں 50 سے زیادہ مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے پولیس تھانوں میں بند کر دیا۔ جبکہ سیول لائنز کے کچھ علاقوں میں بھی کئی افراد کو حراست میں لینے کی اطلاع ملی۔ ادھر وسطی قصبہ بڈگام، گاندربل اور دیگر کئی علاقوں میں بھی پولیس اور فورسز نے الگ الگ چھاپوں کے دوران مزید 50 سے زیادہ مزاحمتی کارکنان اور مشتبہ نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ اس دوران پولیس نے بارہمولہ قصبہ اور حاجن میں شبانہ چھاپوں کے دوران نصف درجن سے زیادہ نوجوانوں کو حراست میں لیا جن میں 2 کمسن بھائی بھی شامل ہیں۔ 

ادھر پولیس نے حریت (گ) کی اکائی ماس مومنٹ کی سربراہ فریدہ بہن کو دیگر 6 کارکنانوں سمیت 3 مئی تک پولیس ریمانڈ میں دیا ہے۔ اس دوران سرینگر میں پولیس نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ جنوبی کشمیر میں مورخہ 24 اپریل پولنگ کے دن سنگ بازی اور تشدد کے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے امن و امان میں رکھنا ڈالنے والے اور پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی ہے۔ پولیس نے اب تک جنوبی کشمیر میں 70 پتھراؤ کرنے والے جن میں پلوامہ سے 25، شوپیان سے 09، اونتی پورہ سے 12، کولگام سے 13 اور اننت ناگ سے گیارہ پتھراؤں کرنے والوں کو گرفتار کیا ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 377763
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش