0
Wednesday 14 May 2014 20:04

اسلام دشمن طاقتیں شروع سے ہی اسلام کو بدنام کرنے کے لیے گھناﺅنے ہتھکنڈے استعمال کرتی رہی ہیں، مولانا اسرار الحق

اسلام دشمن طاقتیں شروع سے ہی اسلام کو بدنام کرنے کے لیے گھناﺅنے ہتھکنڈے استعمال کرتی رہی ہیں، مولانا اسرار الحق
اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا تعلیمی و ملی فاﺅنڈیشن کے صدر اور کشن گنج نئی دہلی کے ممبر پارلیمنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا کہ اکیسویں صدی کے آغاز سے ہی ایک عالمی صہیونی سازش کے تحت اسلام کو دہشت گردی سے جوڑ کر مسلمانوں کو اور ان کے مذہب کو دنیا کی نظر میں بدنام کرنے کی ایک منظم کوشش ہورہی ہے، انہوں نے کہا کہ ’’بوکو حرام‘‘ نامی تنظیم بھی اسی سازش کا حصہ معلوم ہوتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ تنظیم مسلم اور اسلام دشمن طاقتوں کی تحریک سے مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے صہیونی منصوبے پر عمل کر رہی ہے، مولانا قاسمی نے مزید کہا کہ اسلام دشمن طاقتیں شروع سے ہی اسلام کو بدنام کرنے کے لیے گھناﺅنے ہتھکنڈے استعمال کرتی رہی ہیں اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے، بلکہ موجودہ صدی میں پہلے سے بھی کہیں زیادہ شدت اور جارحیت مسلمانوں اور اسلام کو بدنام کیا جارہا ہے، مولانا قاسمی نے کہا کہ اسلام کے دشمن بھی اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ اسلام میں تشدد اور زیادتی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے، اسلام نے ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل کہا ہے اور کسی کو تکلیف پہنچانے سے منع کیا ہے لیکن ان دنوں نائیجیریا میں اسلامی شدت پسند کہی جانے والی تنظیم ’’بوکو حرام‘‘ نے جس طرح غیر اسلامی سرگرمیوں کو انجام دیا ہے، اس سے دنیا بھر میں اسلام اور مسلمانوں کی بدنامی ہورہی ہے، انہوں نے کہا کہ بعض ذرائع کے مطابق اس تنظیم کے افراد نے گزشتہ ماہ کے وسط میں 200  سے  زائد اسکولی طالبات کا اغوا کرلیا ہے اور اب ان سے زبردستی نکاح کی بات کرنے یا فروخت کرنے کی بات کہی جارہی ہے، ایک دوسری خبر کے مطابق اسی تنظیم کے افراد نے ایک دیہی آبادی پر حملہ کرکے تقریباً 300 بے قصور انسانوں کو قتل کر ڈالا، جن میں ضعیف، بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں۔

بھارت کے معروف عالم دین مولانا اسرار الحق قاسمی نے کہا کہ ظاہر ہے کہ یہ اسلامی تعلیم کے منافی ہے، اگر کوئی تنظیم اسلام کے نام پر وجود میں آئی ہے تو اس کے افکار و اعمال اسلامی تعلیمات کے مطابق ہونے چاہیںِ، نہ کہ ان کے خلاف، مولانا قاسمی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’بوکو حرام‘‘ کی جو حرکتیں گزشتہ سال سے لے کر اب تک دنیا کی نگاہوں کے سامنے آئی ہیں، انھیں دیکھتے ہوئے ظاہر ہے کہ اسے اسلامی تنظیم قرار نہیں دیا جاسکتا، انھوں نے کہا کہ مسلم دنیا کو بڑھ چڑھ کر ایسی تنظیموں اور ان کی غیر انسانی سرگرمیوں کی نہ صرف مذمت کرنی چاہیے بلکہ اس کے پس پردہ عالمی سازشوں کو بے نقاب کرنے کی بھی کوشش کرنی چاہیے، مولانا اسرارالحق قاسمی نے کہا کہ دنیا کے ہر خطے میں اس پیغام کو نئے سرے سے عام کرنے کی ضرورت ہے کہ اسلام اور تشدد و الگ الگ چیزیں ہیں اور جو تنظیم اسلام کی آڑ لے کر غیر اسلامی حرکتیں کر رہی ہیں، وہ کسی بھی صورت میں اسلامی نہیں ہوسکتیں، انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ اس طرح کی جماعتوں کے پیچھے اسلام دشمن طاقتیں ہو، اس لئے مسلمانوں کو ان سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 382461
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش