0
Thursday 22 May 2014 00:29

شمالی وزیرستان میں جھڑپ، ایک افسر سمیت 4 اہلکار شہید، 11 دہشتگرد ہلاک

شمالی وزیرستان میں جھڑپ، ایک افسر سمیت 4 اہلکار شہید، 11 دہشتگرد ہلاک
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں میں جھڑپوں کے دوران ایک افسر سمیت 4 جوان شہید جبکہ فورسز کی جوابی کارروائی میں 11 دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔ 
آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان جھڑپوں میں ایک افسر سمیت 4 سکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 11 دہشتگردوں کے ہلاک ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس سے قبل شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی اور بویا میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے غیر ملکیوں اور اہم کمانڈروں سمیت 60 شدت پسند ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ کارروائی میں شدت پسندوں کے کئی ٹھکانے تباہ کرکے شمالی وزیرستان کے تمام علاقوں میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کر دیا گیا اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیدیا گیا ہے جبکہ میرانشاہ اور میر علی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی کی گئی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی گذشتہ شب تقریباً 2 بج کر 45 منٹ پر کی گئی۔ میر علی میں حسو خیل، ایسوڑی، حرمز اور موسکی جبکہ تحصیل بویا کے علاقوں دیگان اور لانڈ محمد خیل میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر جیٹ طیاروں سے بمباری کی گئی۔ کارروائی میں غیر ملکیوں سمیت درجنوں شدت پسند مارے گئے اور کئی ٹھکانے تباہ ہوئے۔ 

صبح سویرے میرانشاہ اور میر علی کے مختلف علاقوں پر گن شپ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی کی گئی تاہم اس میں اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ عسکری ذرائع کے مطابق بمباری کا فیصلہ وزیراعظم کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی شریک تھے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کی منظوری دی تھی۔ ذرائع کے مطابق جیٹ طیاروں کے حملے میں ہلاک ہونے والے دہشتگرد حالیہ حملوں میں ملوث تھے۔ جیٹ طیاروں نے حملوں کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ان کے پاس مصدقہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ پشاور میں متاثرین کے کیمپ، مہمند ایجنسی، باجوڑ ایجنسی اور میرانشاہ کے قریب سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں پر حملوں میں ملوث افراد ان علاقوں میں روپوش ہیں جہاں کارروائی کی گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق نیم شب کے وقت بڑی تعداد میں جنگی طیارے اور گن شپ ہیلی کاپٹرز شمالی اور جنوبی وزیرستان کے علاقوں میں داخل ہوئے اور پھر بعض ٹھکانوں سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
خبر کا کوڈ : 384983
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش