0
Thursday 29 May 2014 23:17

اعظم طارق کی پریس کانفرنس سے ثابت ہوگیا کہ طالبان کرائے کے قاتل ہیں، صاحبزادہ حامد رضا

اعظم طارق کی پریس کانفرنس سے ثابت ہوگیا کہ طالبان کرائے کے قاتل ہیں، صاحبزادہ حامد رضا
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ تحریک طالبان سے الگ ہونے والے دھڑے نے طالبان کا حقیقی چہرہ بے نقاب کر دیا ہے اور طالبان کی اصل حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔ اب طالبان نواز مذہبی راہنما طالبان کی حمایت کرنے پر توبہ کریں اور قوم سے معافی مانگیں۔ بھارت میں فجر کی اذان پر پابندی کا مطالبہ قابل مذمت ہے۔ مودی کے وزیراعظم بننے سے انتہاپسند ہندوؤں نے بھارتی مسلمانوں کے خلاف سازشیں تیز کر دی ہیں۔ بجٹ میں حکام کی مراعات کم کرکے عوام کو ریلیف دیا جائے۔ خطے میں قیام امن کے لیے بھارت کو انتہاپسندانہ ذہنیت ترک کرنا ہوگی۔ وزیراعلٰی پنجاب تحریک انصاف کے ایم پی اے کو تھپڑ مارنے والی خاتون رکن اسمبلی کے خلاف کارروائی کریں۔ سلمٰی بٹ کا تھپڑ جمہوریت کے منہ پر تھپڑ ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تخریب کاری کرنے والوں کو دہلی کی پشت پناہی حاصل ہے۔ بھارت مسلسل کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں سے انحراف کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے بھارت میں پاکستانی مؤقف بیان نہ کرکے قوم کو مایوس کیا ہے۔ طالبان کے اپنے ہی ساتھیوں نے ان کے کرتوت آشکار کر دیئے ہیں۔ پاکستان کے نوے فیصد لوگ ضروریات زندگی سے محروم ہیں۔ پچانوے فیصد عوام کے وسائل پر پانچ فیصد حکام نے قبضہ کر رکھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ رضویہ میں سنی اتحاد کونسل کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ قومی وسائل لوٹ کر غیر ممالک میں جائیدادیں بنانے والے قومی مجرم ہیں۔ تصادم کو تعاون میں بدلنے کے لیے ضروری ہے کہ بھارت کشمیر پر غاصبانہ قبضہ ختم کرے۔

انہوں نے کہا کہ اعظم طارق کی پریس کانفرنس میں بیان کئے گئے حقائق سے ثابت ہوگیا ہے کہ طالبان کرائے کے قاتل ہیں اور پاکستان دشمنوں سے پیسے لے کر دہشت گردی کر رہے ہیں۔ طالبان میں دھڑے بندی انتہاپسندی اور دہشت گردی کی ناکامی کا آغاز ہے۔ افغانستان میں چھپ کر پاکستان میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کشکول توڑنے کے دعویداروں نے کرپشن کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینا خسارے کی تجارت ہوگی۔ عالمی مالیاتی اداروں سے چھٹکارا حاصل کئے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں۔
خبر کا کوڈ : 387614
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش