0
Sunday 1 Jun 2014 09:17

دفعہ 370 کا شور و غوغا دہلی کی دانستہ کوشش، لبریشن فرنٹ کا ’کشمیر چھوڑ دو‘ تحریک چھیڑنے کا اعلان

دفعہ 370 کا شور و غوغا دہلی کی دانستہ کوشش، لبریشن فرنٹ کا ’کشمیر چھوڑ دو‘ تحریک چھیڑنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ کشمیر چھوڑ دو تحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے غبارے کو اڑانے کا مقصد کشمیر میں مزاحمتی تحریک کے بیانیہ کو تبدیل کرنے کی ایک سازش ہے۔ سرینگر کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد یاسین ملک نے کہا کہ بھارت میں برسر اقتدار آنے والی بھاجپا حکومت کا اصلی چہرہ سامنے آرہا ہے جس کا مقصد مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو ختم کرکے جموں و کشمیر اور مرکز کے درمیان رشتوں تک محدود کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمہ کی جو ہوا چلی ہے اور اس پر ریاست کی مین سٹریم جماعتوں کا واویلا کرنا لوگوں کو گمراہ کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے، یاسین ملک نے کہا کہ مزاحمتی تحریک کو ختم کرنے کیلئے نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو کام سونپا گیا ہے اور پریس کانفرنس اور بیانات دینے سے عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا، یاسین ملک نے کہا کہ بھارت کی حکومت اور پارلیمنٹ بھی دفعہ 370 کو ختم نہیں کرسکتی جبکہ یہ اختیار صرف ریاستی اسمبلی کے پاس ہے اور نیشنل کانفرنس و پی ڈی پی کی اس معاملہ پر ڈرامہ بازی کرنا عوام کو بیوقوف بناکر اقتدار کے مزے لوٹنا ہے۔

یاسین ملک نے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمہ کا شوشہ چھوڑنے سے بھارت اور کشمیر میں بحث و مباحثوں ایک طوفان شروع ہوا ہے اوراس پر ذرائع ابلاغ میں قلمکاروں اور کالم نویسوں کے مضامین شائع ہورہے ہیں۔ یاسین ملک نے کہا کہ ریاست میں برسر اقتدار آنے والے حکمرانوں چاہئے وہ شیخ محمد عبداللہ، بخشی غلام محمد، خواجہ غلام محمد صادق، ڈاکٹر فاروق عبداللہ، مفتی محمد سعید اور عمر عبداللہ ہوں، نے بھارت کے احکامات کے آگے سرخم تسلیم کرتے ہوئے دفعہ 370 کی بیخ کنی کی اور اب یہ دفعہ کاغذات تک ہی محدود رہ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی و مرکزی سطح پر دفعہ 370 کے خاتمہ پر جو مباحثہ شروع ہوا اس کا مقابلہ کرنے کیلئے گراس روٹ لیول پر ’کشمیر چھوڑ دو تحریک‘ شروع کی جائے گی اور لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی فریب میں نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی نئی نسل بھارت کے تئیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے فرسودہ مذاکرات سے بہت مایوس ہوچکے ہیں اور کیا ہندوستانی حکومت یہاں کے نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کیا مسئلہ کشمیر بندوق سے حل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ فصلہ کیا ہے کہ سفر آزادی، چناؤ بائیکاٹ طریقے سے تحریک آزادی میں نئی جان ڈالنے کیلئے از سرنو ’کشمیر چھوڑ دو تحریک‘ شروع کرینگے اور تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 388191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش