0
Monday 2 Jun 2014 18:57

صدارتی خطاب مایوس کن تھا، جمہوریت کے اثرات عوام تک نہیں پہنچے، معصوم نقوی

صدارتی خطاب مایوس کن تھا، جمہوریت کے اثرات عوام تک نہیں پہنچے، معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ پیر سید محمد معصو م حسین نقوی نے صدر ممنون حسین نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے عوام کے بنیادی مسائل کو نظر انداز کر دیا ہے۔ جمہوریت کے اثرات عوام تک نہیں پہنچے۔ جے یو پی نیازی کی مالیاتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیر معصوم نقوی نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورت حال اس حد تک بگڑ چکی یہ ہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی رانا جمیل کو موٹروے سے اور ڈیفنس کے علاقے سے حساس ادارے کے اہلکار کو کو دن دیہاڑے اغوا کر لیا گیا۔ ابھی تک سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے صاحبزادوں کو طالبان کی قید سے چھڑایا نہیں جا سکا، تو حکومتی کارکردگی کیا ہے جس پر صدر مملکت نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کا مہنگائی بیروزگاری کے باعث جسم اور روح کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو چکا ہے۔ صدر نے اس پر اپنی تقریر میں کوئی بات ہی کرنا گوارا نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھاکہ گرمیوں میں لوڈ شیڈنگ کے باعث جہاں صنعت بند ہے اور لوگ رات کو سکون کی نیند نہیں سو سکتے، گاڑیوں کو سی این جی اور نہ ہی گھریلو صارفین کو گیس دی جا رہی ہے۔ حکو مت اگلے چار سال میں توانائی بحران پر قابو پانے کا لالی پاپ دے رہی ہے تو یہ کام تو پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت بھی کرتی رہی ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت نے کون سا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔

پیر معصوم نقوی نے کہا کہ حکومت نے اکثر ان منصوبوں پر اپنی تختیاں لگائی ہیں، جنہیں پیپلز پارٹی کی حکومت شروع کر گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ صدر ممنون حسین نے ملازمت پکی کر لی ہے، انہیں پتہ ہے کہ اگر صحیح بات کر دی تو ایوان صدر سے باہر نکال دیئے جائیں گے۔ لہٰذا انہوں نے سابق صدر رفیق تارڑ کی پیروی کو غنیمت جانا اور وزیراعظم ہاوس سے بھجوائی گئی تقریر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پڑھ کر سنا دی۔ جے یو پی نیازی کے سربراہ نے اپوزیشن کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کو سراہا۔
خبر کا کوڈ : 388553
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش