0
Wednesday 4 Jun 2014 21:08

آبادکاری بلا تفریق کاغذات مال کے مطابق کرائی جائے، ڈاکٹر سید جاوید میاں

پاراچنار، حکومت کیجانب سے بےدخل خاندانوں کیساتھ تعاون کی یقین دہانی
آبادکاری بلا تفریق کاغذات مال کے مطابق کرائی جائے، ڈاکٹر سید جاوید میاں
اسلام ٹائمز۔ کرم ایجنسی میں پائیدار امن کے قیام کیلئے ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں قبائلی عمائدین کا ایک جرگہ منعقد ہوا۔ جس میں پولیٹیکل حکام اور فرنٹیئر کور آفیسرز نے بھی شرکت کی۔ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کرم ایجنسی کے پولیٹیکل ایجنٹ ریاض محسود اور کمانڈنٹ کرم ملیشیاء کرنل مقبول احمد نے کہا کہ بدامنی کے باعث کرم ایجنسی سے بےدخل ہونے والے خاندانوں کی اپنے علاقوں میں واپسی کا عمل شروع کیا گيا ہے اور اس کا مقصد ایک بار پھر کرم ایجنسی ميں بھائی چارے کا ماحول پیدا کرنا ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ بےدخل افراد کی آبادکاری سے قبائل کے زیادہ تر مسائل حل ہو جائینگے اور شلوزان میں منگل قبائل کی واپسی کے بعد اب دیگر علاقوں میں قبائل کی واپسی کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ بالش خیل سیمت تمام تر مسائل کے حل کیلئے مرحلہ وار اقدمات کئے جائینگے۔ 

اس موقع پر جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق ایم این اے ڈاکٹر سید جاوید حسین میاں نے واضح کیا کہ امن کے قیام میں ہم ہر قسم کے تعاون کے لئے تیار ہیں تاہم یہ بات سب پر واضح ہو کہ مری معاہدے سے ہٹ کر، کاغذات مال کے بغیر کسی فیصلے کو ہم قبول نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا حق ہے اسکی آباد کاری ٹھیک ہے باقی جن افراد کا کرم ایجنسی میں ریکارڈ نہیں انہیں یہاں بسانا سرکار کی زیادتی ہوگی۔ مولانا سید سرفراز علی شاہ نے کہا کہ حکومت سے ہم انصاف کے طلب گار ہیں۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ پہلے صدہ والوں کا مسئلہ حل کرلیتی۔ جبکہ انہوں نے اوپر کی بجائے، نیچے سے شروع کیا، اس موقع پر ملک حاجی نثار حسین مالی خیل نے نہایت تند لہجے میں حکومت کو متنبہ کیا، کہ شورکی، شلوزان یا کسی بھی مقام پر کسی غیر داخل کار کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شورکی طوریوں کی جائداد ہے، اس میں ایک معمولی حد تک بنگشوں کا حق ہے جس سے ہم انکار نہیں کرتے باقی اقوام کا یہاں کوِئی حق نہیں۔ ملک نثار مالی خیل نے شلوزان میں ایف سی کے ایک شرپسند اہلکار کی جانب سے پہاڑ پر لکھے ہوئے امام علی ع کے نام مٹانے پر بھی احتجاج کیا، انہوں نے کہا کہ نام جلد از جلد لکھا جائے اور ہمارے مذھبی معاملات میں مداخلت سے ہمیشہ اجتناب کیا جائے، انہوں نے بھی ڈاکٹر جاوید حسین کی باتوں کی تائید کی اور کہا کہ مری معاہدے کی رو سے فقط بندوبستی خاندانوں کا حق بنتا ہے، چنانچہ سرکار غیر رجسٹرڈ افراد کے بسانے سے گریز کرے۔ 
جرگے سے ملک زاہد خان، پروفیسر سرور علی اور دیگر عمائدین نے بدامنی کے باعث اپنے علاقوں سے بے دخل خاندانوں کی اپنے علاقوں میں واپسی پر خوشی کا اظہار کیا، تاہم انہوں نے حکام سے یہ مطالبہ کیا کہ کرم ایجنسی میں کئی سال سے جاری بدامنی سے متاثر ہونے والے خاندانوں کی بلا تفریق امداد کی جائے انہوں نے مطالبہ کیا کہ پائیدار امن کے قیام کیلئے مزید اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے حکام کو امن و امان کے حوالے سے ہر قسم تعاون کا یقین دلایا۔
خبر کا کوڈ : 389157
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش