0
Tuesday 10 Jun 2014 10:37

حساس تنصیبات کے اطراف کچی آبادیاں

حساس تنصیبات کے اطراف کچی آبادیاں
 

   ملک کے معاشی مرکز اور میٹرو پولیٹن شہر کراچی میں حساس مقامات اور تنصیبات کے اطراف میں قائم کچی آبادیاں تنصیبات کے لیے خطرہ بن گئی ہیں۔ ایسی آبادیوں کے کوائف جمع کرنے کی متعدد مرتبہ سفارشات تیار کی گئیں لیکن تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے ، کراچی ائیرپورٹ کے ایک جانب بھٹائی آباد اور پہلوان گوٹھ سمیت کئی گوٹھ ہیں جبکہ دوسری جانب ماڈل کالونی اور کاظم آباد کی آبادیاں ہیں۔ مذکورہ آبادیاں ائیرپورٹ کے اتنے قریب واقع ہیں کہ جہان سے جہاز اڑان بھرتے اور اترتے عمارتوں کی چھتوں سے باآسانی نظر آتے ہیں۔ کیماڑی میں قائم انتہائی حساس آئل ٹرمینل کے قریب شیریں جناح کالونی اور جیکسن کے علاقے ہیں۔ آئی آئی چندریگر روڈ پر قائم سندھ پولیس کے مرکزی دفتر سینٹرل پولیس آفس کے عقب میں ہجرت کالونی واقع ہے۔

پولیس ٹریننگ سینٹرز رزاق آباد کے ارد گرد مختلف گوٹھ اور سعید آباد کے اطراف قائم سجن گوٹھ اور دیگر آبادیاں بھی سینٹروں کے لیے خطرہ بن گئی ہیں، رزاق آباد سینٹر کی بس پر حملہ کیا جاچکا ہے جبکہ سعید آباد سینٹر کے باہر بم رکھا گیا تھا جو کہ خوش قسمتی سے فوری طور پر پتہ چلنے کے بعد ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ سائوتھ زون میں کلفٹن کے علاقے میں قونصل خانوں کے اطراف نیلم کالونی اور دیگر آبادیاں ہیں۔ انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ ایسی آبادیوں کے سروے کرنے کی ضرورت ہے، علاقہ مکینوں کے کوائف پولیس کے پاس ضرور ہونا چاہیں جس کی سفارشات کئی مرتبہ اعلیٰ حکام کو ارسال کی جا چکی ہیں لیکن عملدرآمد کے احکامات موصول نہیں ہوئے۔

کراچی ائیر پورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد رینجرز اور پولیس نے شہر کی کچی آبادیوں میں کالعدم تنظیم کے کارندوں کی ممکنہ موجودگی کے پیش نظر آپریشن شروع کر دیا ہے جس کے ساتھ ساتھ جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں کے کارندوں سے بھی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ منگھو پیر کنواری کالونی میں آپریشن کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہو گیا، زخمی ہونے والا کالعدم تحریک طالبان کا کارندہ بتایا جاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی ائیر پورٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد رینجرز اور پولیس نے منگھو پیر کواری کالونی، بلدیہ ٹاؤن، اتحاد ٹاؤن، سعید آباد، کیماڑی، مچھر کالونی، لیاری، سلطان آباد، سٹی ریلوے کالونی، سہراب گوٹھ اور میمن گوٹھ سمیت شہر کی دیگر کچی آبادیوں میں کالعدم تنظیموں کے کارندوں کی ممکنہ موجودگی کے پیش نظر ٹارگٹڈ آپریشن شروع کر دیے، رینجرز کی بھاری نفری نے منگھو پیر کواری کالونی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران علاقہ کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی شروع کی اس دوران نامعلوم افراد نے محاصرہ توڑ کر فرار ہونے کے لیے فائرنگ کی رینجرز کی جوابی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہو گیا جسے رینجرز نے حراست میں لے کر طبی امداد اور تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

رینجرز ترجمان کے مطابق زخمی ہونے والا تحریک طالبان پاکستان کا کارندہ ہے۔ ذرائع کے مطابق رینجرز کی جوابی فائرنگ سے2 افراد زخمی ہوئے تھے جس میں سے ایک ہلاک ہو گیا تھا جبکہ دوسرا زخمی تھا تاہم رینجرز ترجمان نے اس کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سلطان آباد، قائمخانی کالونی سمیت متعدد کچی آبادیوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کا جال بچھا دیا جبکہ کراچی اور اندرون سندھ کی جیلوں میں قید کالعدم تنظیموں کے کارندوں سے بھی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 390710
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش