0
Monday 23 Jun 2014 22:23

سالانہ نہج البلاغہ کانفرنس پر ایک نظر

سالانہ نہج البلاغہ کانفرنس پر ایک نظر
رپورٹ: جاوید عباس رضوی

مقبوضہ کشمیر کے شہر خاص جڈی بل سرینگر میں جموں و کشمیر کے فعال ترین ادارے ’’مطہری فکری و ثقافتی مرکز‘‘ کے زیراہتمام دو نشستوں پر مشتمل اپنی نوعیت کا منفرد ’’بک ریڈینگ انعامی مقابلہ‘‘ اور عظیم الشان ’’سالانہ نہج البلاغہ کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا، پروگرام صبح صویرے شروع ہوکر شام دیر تک جاری رہا، جس میں ریاست اور بیرون ریاست کے ممتاز علماء کرام نے شرکت کی، علماء کرام نے نہج البلاغہ پر سیر بحث کرنے کے علاوہ عالم اسلام کی موجودہ سنگین ترین صورتحال پر بھی روشنی ڈالی، کانفرنس میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ کثیر تعداد میں دختران ملت بھی شریک تھیں، اس دوران علماء کرام کے ہاتھوں نہج البلاغہ سیریز اور نہج البلاغہ نمبر کی رسم رونمائی بھی انجام پائی، کانفرنس کی پہلی نشست میں ہزاروں طلاب نے نہج البلاغہ کے منتخب حصوں کا امتحان دیا جس کی نگرانی مولانا بشیر احمد کر رہے تھے جبکہ تلاوت قرآن پاک کی سعادت قاری شیخ محمد طٰہ کو نصیب ہوئی، امتحان کے بعد عاشق حسین ڈار نے نعت رسول مقبول (ص) سے سامعین کو مستفید کیا، اپنے ابتدائی خطاب میں مولانا منظور احمد نے نہج البلاغہ کانفرنس کے اہداف، اغراض و مقاصد بیان کرکے مطہری فکری و ثقافتی مرکز کی کارکردگی رپورٹ پیش کی، اس دوران اسٹیج سیکرٹری کے فرائض حکیم راشد مقبول انجام دے رہے تھے۔

اس ابتدائی خطاب کے بعد نوجوان طلاب نے ’’اللہ مجھے لشکر مہدی سے ملا دے‘‘ گروپ ترانہ پیش کیا جو کہ سامعین نے اپنی جگہوں سے کھڑے ہوکر دہرایا، پہلی نشست کے آخر میں نئی دہلی سے آئے ہوئے عالم دین مولانا سید قاضی محمد عسکری پرنسپل جامعہ اہل بیت (ع) نے ’’نہج البلاغہ علوی زندگی کا منشور‘‘ موضوع پر تفصیلی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ نہج البلاغہ انسان کی زندگی کے کسی ایک مخصوص شعبے کی رہنمائی و سرپرستی نہیں کرتی بلکہ یہ مکمل دستور حیات ہے، منشور حیات ہے کہ جس میں انسان کی زندگی کے کسی بھی شعبے کو فراموش نہیں کیا گیا، انہوں نے شیخ محمد عبدہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اہل اسلام کو اس عظیم سرمائے (نہج البلاغہ) سے متعارف کرایا جبکہ اس سے پہلے اہل تسنن اس علمی خزانے سے نابلد تھے، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ تمام عالم اسلام کو نہج البلاغہ روزانہ کی زندگی میں ڈھالنا چاہیئے، ہمارے تمام مسائل کا حل نہج البلاغہ میں پنہاں ہے۔ مولانا سید محمد عسکری نے عالم اسلام کے ممتاز داشوروں کے خیالات جو انہوں نے نہج البلاغہ کے بارے میں کہے ہیں، سامعین کے سامنے پیش کئے۔

نماز ظہرین باجماعت ادا کی گئی اور صفوں میں ہی مطہری فکری و ثقافتی مرکز کے رضاکاروں کے ذریعہ طعام تقسیم کیا گیا، دوسری نشست کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد شاعر اہل بیت (ع) ریاض حسین نے نہج البلاغہ سے متعلق ایک نظم سامعین کے نذر کی، بھارتی شہر حیدر آباد سے آئے ہوئے مولانا سید تقی آقا نے ’’توحید نہج البلاغہ کی روشنی میں‘‘ موضوع پر مفصل روشنی ڈالی اور کہا کہ توحید سمجھنے کے لئے نہج البلاغہ بہترین ذریعہ ہے، مولانا تقی آقا کے خطاب کے فوراً بعد کانفرنس میں موجود دیگر مہمان گرامی کے ہاتھوں ’’نہج البلاغہ بک سیریز‘‘ اور ’’نہج البلاغہ خصوصی نمبر‘‘ کی رسم رونمائی نھی انجام پائی، اس دلکش منظر کے بعد مولانا ڈاکٹر پیر سید سمیر صدیقی نے ’’کلام علی (ع) امت مسلمہ کی مشترکہ میراث‘‘ عنوان پر تفصیلی خطاب کیا، انہوں نے عالم اسلام کو تکفیری دہشت گردوں کے ہاتھوں شدید نقصان کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ایسے عناصر کے ہاتھوں نہ صرف اہل تشیع کے مقدسات محفوظ نہیں ہیں بلکہ ایسے درندوں سے اہل تسنن کے مقدسات بھی ہرگز محفوظ نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ اگر یہ عناصر سامرہ اور کربلا پر حملہ کرنے میں خدا نہ خواستہ کامیاب ہوتے ہیں تو پھر بغداد بھی محفوظ نہیں رہے گا، اس لئے ان تمام عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا تمام مسلمانوں کے ساتھ ساتھ تمام انسانیت کا فریضہ ہے، واضح رہے اس دوران اسٹیج سیکرٹری کے فرایض مقبول حیدر انجام دے رہے تھے۔

مختلف انقلابی اور ولایتی ترانوں کے بعد ایران سے آئے ہوئے جید عالم دین مولانا پور سید آقایی نے نہج البلاغہ اور عالم اسلام کے حالات حاضرہ پر فارسی زبان میں خصوصی خطاب کیا جبکہ مترجم کے فرائض مولانا غلام حسین متو نے انجام دیئے، مولانا پور سید آقایی نے اپنے خطاب میں تکفیری دہشت گردی کو نشانہ بناتے ہوئے عالم اسلام کو درپیش مسائل کا ذکر کیا اور امام زمانہ (عج) کی مثالی حکومت اور لامنتہائی قیادت پر سیر گفتگو کی، اس دوران نوجوانوں نے امریکہ، اسرائیل، استعمار و استکبار مخالف اور اسلام، انقلاب، ولایت کے حمایت میں زبردست نعرے بازی کی، مولانا پور سید آقایی کے خطاب فوراً بعد علامہ سید ذکی باقری کو خطاب کے لئے دعوت دے گئی، علامہ ذکی باقری نے اپنے منفرد انداز مین ’’حیات طیبہ نہج البلاغہ کی روشنی میں‘‘ کے موضوع پر سیر بحث کی، پروگرام کے اختتام پر مہمانان گرامی کے ہاتھوں نہج البلاغہ انعامی مقابلے کے انعامات حقدار ظلاب میں تقسیم کئے گئے اور مغربین سے کچھ دیر قبل سالانہ نہج البلاغہ کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچی۔ پروگرام کے آخر پر مطہری فکری و ثقافتی مرکز کے روح رواں مولانا غلام حسین متو نے نہج البلاغہ کانفرنس کے بارے میں ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے بات چیت کے دوران کہنا تھا کہ نہج البلاغہ قرآن کریم کے بعد نہ فقط عالم اسلام کے لئے بلکہ تمام انسانیت کے لئے عظیم الشان اور گراں قدر سرمایہ ہے، تمام انسانیت جن مسائل و مشکلات میں گھری ہوئی ہے انہیں ان آلام و مشکلات سے انسان کامل ہی نکال سکتا ہے اور دنیا کے کامل ترین انسان مولائے کائنات حضرت علی (ع) ہی ہیں، علی (ع) نے ہی انسانیت کا درد سمجھا ہے اور اس کا علاج بھی مہیا کر رکھا ہے۔

مولانا غلام حسین متو کا کہنا تھا کہ ہماری ادنٰی سی کوشش ہے کہ اس تڑپتی اور مشکلات میں گھری ہوئی انسانیت کو نہج البلاغہ کے عظیم سرچشمہ سے آشنا کرائیں اور انسان جان لے کہ ہمارے مشکلات اور درد کی دوا کہاں ہے اور کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ کہ واقعاً انسانیت کے تمام مشکلات کا حل نہج البلاغہ میں موجود ہے، انہوں نے کہا کہ بہت ساری وجوہات رہیں ہیں کہ ایسے موضوعات پر پروگرامز نہیں ہوتے ہیں اور اس میں ہماری بھی کوتاہیوں کا عمل دخل ہے، انہوں نے کہا کہ ابھی پیغمبر اسلام (ص) اور اہل بیت اطہار (ع) کی زوات مقدسہ کے تئیں بھی عالم اسلام کا رویہ غافل نظر آرہا ہے، مولانا غلام حسین متو کا کہنا تھا کہ عجیب بات ہے کہ انسان دوسروں کے یہاں بھیک مانگنے جائے جبکہ اسکے یہاں عظیم سرمایہ و ثروت موجود ہے جس کی اسے پہچان و معرفت نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تک جو کوتاہیاں ہم سے ہوئی ہیں ایسے پروگرامز کے انعقاد سے ہم ان کا جبران کرنا چاہتے ہیں، نہج البلاغہ کی فوقیت و اہمیت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نہج البلاغہ کے متعلق میں نہیں بلکہ رہبر معظم سید علی خامنہ ای فرماتے ہیں کہ یہ مکتب اہل بیت (ع) کی سافٹ پاور ہے، جیسے آئیڈیالوجی، فکر، علمی میراث ایک پاور اور طاقت ہوا کرتی ہے اس طرح ہم سمجھتے ہیں کہ نہج البلاغہ بھی ایک عظیم طاقت ہے اگر مسلم نوجوان اس کے توسط متوجہ ہو جائے اور اس سے فیضیاب ہو سکے، نہج البلاغہ نوجوان نسل کی عظیم طاقت ہے، گراں قدر سرمایہ ہے، ایسی طاقت ہے کہ ہم سپر پاور کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور بڑی سے بڑی مشکلات سے بآسانی نکل سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 394420
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش