0
Wednesday 2 Jul 2014 10:20

شمالی وزیرستان کی اقلیتی برادری بھی دہشتگردوں کا مکمل قلع قمع کرنے کی حمایتی

شمالی وزیرستان کی اقلیتی برادری بھی دہشتگردوں کا مکمل قلع قمع کرنے کی حمایتی
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیر ستان میں لاکھوں قبائل کے ہمراہ وہاں عرصہ دراز سے مقیم رہنے والی اقلیتی برادری کے درجنوں خاندانوں نے بھی خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں نقل مکانی کی ہے، اور انہوں نے دہشت گردی کے خلاف فوجی آپریشن کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بھی چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہو، تاکہ وہ امن سے زندگی گزار سکیں۔ ذرائع کے مطابق شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں میں ہندو اور عیسائی برادری کے لوگ بھی شامل ہیں۔ جن کے عارضی قیام کے لیے بنوں میں عیسائی برادری کے مذہبی رہنماؤں نے ایک اسکول میں انتظام کر رکھا ہے۔ بنوں کے پینل اسکول میں ہندو اور عیسائی برادری کے لگ بھگ 25 خاندان مقیم ہیں۔

ان لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ میران شاہ میں برسوں سے مقیم تھے۔ لیکن شدت پسندوں کی کارروائیوں سے متعلق خبریں ان کے بچوں اور خود ان کے لیے تشویش کا باعث بنتی رہی ہیں۔ نقل مکانی کر کے آنے والی ایک 70 سالہ ہندو خاتون جمیلہ کہتی ہیں کہ ان کے سسر انگریزوں کے وقت سے شمالی وزیرستان میں آباد تھے اور انہوں نے اس قبائلی علاقے میں بہت اچھے دن دیکھے تھے۔ بہت اچھے وقت تھے وہ، آج تو یہ سب دیکھ دیکھ کر برا وقت ہے۔ ڈر لگتا تھا وہاں ہر وقت کرفیو کرفیو، پھر نہ آٹا نہ چاول، چیزیں ختم ہونے لگیں، کچھ مل گیا تو کھا لیا نہ ملا تو بس ایسے ہی پڑے رہے۔ تو پھر ہم وہاں سے روانہ ہوکر یہاں آگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نقل مکانی ان کے لیے ایک تکلیف دہ مرحلہ تھا اور وہ اپنے چھوٹے چھوٹے پوتے پوتیوں کے ساتھ ایک گھنٹے کا سفر 25 گھنٹوں میں طے کر کے یہاں پہنچیں۔

جمیلہ اب بھی شمالی وزیرستان کو یاد کرتی ہیں اور وہاں واپس جانے کی خواہش رکھتی ہیں تاہم دہشتگردوں سے وہ اور ان کا خاندان سخت تنگ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہاں بہت سال گزارے ہیں، میں تو چاہتی ہوں کہ دوبارہ اپنا وطن نصیب ہو۔ خالد اقبال کا تعلق عیسائی برادری سے ہے اور وہ بھی نقل مکانی کر کے بنوں پہنچے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی برادری کے کچھ خاندان کوہاٹ، پشاور، نوشہرہ اور راولپنڈی بھی گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے پورے ملک میں امن و امان کو تباہ کرکے رکھا ہوا ہے، اس آپریشن کی وجہ سے ہم اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے، تاہم ہم اس کارروائی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

علاوہ ازیں سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے سورج سنگھ نے بتایا کہ شمالی وزیرستان مکمل طور پر دہشتگردوں کے کنٹرول میں تھا، اور ہمیں معلوم ہے کہ یہاں سے ہی پورے ملک میں امن تباہ کرنے کی سازشیں کی جاتی تھیں، لہذا ہم پاک فوج کے اس اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اور ہمارا مطالبہ ہے کہ اس آپریشن کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے، تاہم دہشتگردوں کا مکمل طور پر صفایا کیا جائے، انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے ناسور نے ملک کے تمام طبقات کو نقصان پہنچایا، ہم سب پاکستانی ہیں، اور پاکستان کیلئے ہماری جانیں بھی حاضر ہیں، انہوں نے حکومت اور پاک فوج کی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ متاثرین کی مشکلات کا سدباب کریں اور مناسب سہولیات فراہم کی جائیں۔
خبر کا کوڈ : 396254
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش